سانحہ لاہور کے جوڈیشل ٹریبونل کا جے آئی ٹی کی عبوری رپورٹ پرعدم اطمینان

ٹریبونل کی کارروائی کے دوران 4 گواہان نے اپنے بیان حلفی جمع کروا دیئے۔


ویب ڈیسک July 03, 2014
17 جوب کو ماڈل ٹاؤن لاہور میں پولیس سے جھڑپوں کے دوران پاکستان عوامی تحریک کے 12 کارکن جاں بحق ہوگئے تھے۔ فوٹو: ایکسپریس

17 جون کو ماڈل ٹاؤن میں پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کے لئے قائم جوڈیشل ٹریبونل نے جے آئی ٹی کی عبوری رپورٹ پرعدم اطمینان کردیا۔

لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں سانحہ لاہور کے جوڈیشنل ٹریبونل نے سماعت شروع کی تو سابق صوبائی وزیر قانون رانا اعجازاحمد خان نے ٹریبونل پراعتراض کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحے کی مدعی منہاج القرآن ہے لیکن اس نے ٹریبونل کا بائیکاٹ کررکھا ہے۔ ٹریبونل یک طرفہ طور پر کارروائی چلا رہا ہے ایسی صورت میں اس کی کارروائی کا نتیجہ صفر ہی نکلےگا، کوئی جج شیعہ یا سنی نہیں ہوتا مگر ان کے بارے میں باتیں ہورہی ہیں، اگر وہ خود ٹریبونل میں شمولیت سے معذرت کرلیں تو اس سے ان کا وقار بڑھے گا۔

سماعت کے دوران جسٹس علی باقر نجفی نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی عبوری رپورٹ پر عدم اطمینان کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی رائےالطاف سےاستفسار کیا کہ کہ ان کی جانب سے معاملے کی تحقیقات میں کوئی پیش رفت نظرنہیں آرہی، کیا ان پرکوئی دباؤ ہے، جس پر رائےالطاف نے کہا کہ ان پر کوئی دباؤنہیں۔ جواب میں جسٹس علی باقر نجفی کا کہنا تھا کہ وہ اپنی تحقیقات جاری رکھیں اور پیش رفت دکھائیں۔ کارروائی کے دوران 4 گواہان نے اپنے بیان حلفی جمع کروا دیئے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری ٹریبونل نے مزید کارروائی کل دوپہر تک ملتوی کردی، ٹریبونل کل طلب کئے گئے گواہوں اورزخمیوں کےبیانات ریکارڈ کرے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔