قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع نے روایتی ایندھن پر سبقت حاصل کرلی

2024 کے ابتدائی چھ ماہ میں ونڈ ٹربائن اور شمسی پینلز نے یورپی یونین کی مجموعی بجلی کا 30 فی صد حصہ بنایا، تجزیہ


ویب ڈیسک August 08, 2024

ایک تازہ ترین تجزیے کے مطابق یورپ میں پون چکی اور شمسی توانائی نے پہلی بار فاسل ایندھن سے بنائی جانے والی توانائی پر سبقت حاصل کر لی ہے۔

انرجی تھنک ٹینک ایمبر کے مطابق 2024 کے ابتدائی چھ ماہ میں ونڈ ٹربائن اور شمسی پینلز نے یورپی یونین کی مجموعی بجلی کا 30 فی صد حصہ بنایا، جبکہ فاسل ایندھن سے بننے والی توانائی کی مقدار میں 27 فی صد تک کمی واقع ہوئی۔

قابل تجدید توانائی کی طرف منتقلی رکن ممالک کی طرف سے آب و ہوا کے اہداف کو پورا کرنے کے لئے آلودگی پھیلانے والے بجلی کے ذرائع سے دوری اختیار کرنے کی جانب بڑا قدم ہے۔

2024 کے پہلے ششماہی میں بجلی کی طلب میں اضافے کے باوجود فاسل فیول سے توانائی کی پیداوار اب تک کی سب سے کم سطح 343 ٹیرا واٹ آور تک گر گئی۔ یہ مقدار 2022 میں 500 ٹیرا واٹ آور سے زیادہ تھی۔

ایمبر کے ڈیٹا اینلسٹ کرس روزلوو کا کہنا تھا کہ سال کا پہلا ششماہی فاسل ایندھن کا توانائی کے سیکٹر میں کم ہوتا کردار اور قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع کے بڑھتے وجود کو دکھاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں