انقلاب پاکستان کا مقدر بن چکا ہے بہت جلد غریبوں کی حکمرانی ہوگی الطاف حسین
میری دعا ہے کہ پاکستان میں انقلاب میری زندگی میں ہی آئے، قائد ایم کیو ایم الطاف حسین
ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے کہاکہ انقلاب پاکستان کا مقدر بن چکا ہے بہت جلد محکوم اور غریب عوا، کی حکمرانی ہوگی۔
لندن سے بذریعہ ٹیلی فون کراچی پریس کلب میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے الطاف حسین کا کہنا تھا کہ اب جاگیرداروں اور وڈیروں کا وقت ختم ہوچکا ہے یہاں بہت جلد محکوم اور غریب عوام کی حکمرانی قائم ہوگی اور یہ میری دعا ہے کہ اس ملک میں انقلاب میری زندگی میں ہی آئے، مجھے وزیراعظم یا صدر بننے کا شوق نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ کا ایسا کوئی گوٹھ یا گاؤں نہیں جہاں ایم کیو ایم کا کوئی کارکن نہ ہو اور بہت جلد پرانے اور نئے سندھی ایک پرچم تلے جمع ہوجائیں گے۔
الطاف حسین نے کہاکہ عوام کے حقوق کے لئے ملک کے صحافیوں کی بے شمار قربانیاں دی ہیں جب کہ صحافیوں نے ملک میں جمہوریت کے لئے آمریت کے خلاف آواز بلند کرکے کوڑے کھائے اور جیلیں بھی کاٹیں۔ دہشت گردی سے متعلق الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان پر دہشت گردی کی جنگ مسلط کردی گئی ہے جس میں اب تک ہزاروں بے گناہ پاکستانی نشانہ بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امریکا کی سرد جنگ کا نتیجہ ہم آج تک بھگت رہےہیں، یہ جنگ امریکا اور بھارت کی نہیں بلکہ ہماری ہے۔
ایم کیوایم کے قائد کا کہنا تھا کہ کراچی میں طالبانائزیشن کے خلاف سب سے پہلے میں نے آواز اٹھائی لیکن بڑے افسوس کی بات ہے کہ سندھ کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہاں کوئی طالبانائزیشن نہیں ہورہی جب کہ اس بات پر بہت سی جماعتوں نے ہماری مخالفت بھی کی اور ایک جماعت نے تو یہ تک کہا کہ الطاف حسین کی جانب سے طالبان کے نام پر پٹھانوں کے خلاف آپریشن کی بات کی جارہی ہے لیکن بعد میں طالبان نے اسی جماعت کے دفاتر پر قبضہ کرلیا۔
لندن سے بذریعہ ٹیلی فون کراچی پریس کلب میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے الطاف حسین کا کہنا تھا کہ اب جاگیرداروں اور وڈیروں کا وقت ختم ہوچکا ہے یہاں بہت جلد محکوم اور غریب عوام کی حکمرانی قائم ہوگی اور یہ میری دعا ہے کہ اس ملک میں انقلاب میری زندگی میں ہی آئے، مجھے وزیراعظم یا صدر بننے کا شوق نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ کا ایسا کوئی گوٹھ یا گاؤں نہیں جہاں ایم کیو ایم کا کوئی کارکن نہ ہو اور بہت جلد پرانے اور نئے سندھی ایک پرچم تلے جمع ہوجائیں گے۔
الطاف حسین نے کہاکہ عوام کے حقوق کے لئے ملک کے صحافیوں کی بے شمار قربانیاں دی ہیں جب کہ صحافیوں نے ملک میں جمہوریت کے لئے آمریت کے خلاف آواز بلند کرکے کوڑے کھائے اور جیلیں بھی کاٹیں۔ دہشت گردی سے متعلق الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان پر دہشت گردی کی جنگ مسلط کردی گئی ہے جس میں اب تک ہزاروں بے گناہ پاکستانی نشانہ بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امریکا کی سرد جنگ کا نتیجہ ہم آج تک بھگت رہےہیں، یہ جنگ امریکا اور بھارت کی نہیں بلکہ ہماری ہے۔
ایم کیوایم کے قائد کا کہنا تھا کہ کراچی میں طالبانائزیشن کے خلاف سب سے پہلے میں نے آواز اٹھائی لیکن بڑے افسوس کی بات ہے کہ سندھ کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہاں کوئی طالبانائزیشن نہیں ہورہی جب کہ اس بات پر بہت سی جماعتوں نے ہماری مخالفت بھی کی اور ایک جماعت نے تو یہ تک کہا کہ الطاف حسین کی جانب سے طالبان کے نام پر پٹھانوں کے خلاف آپریشن کی بات کی جارہی ہے لیکن بعد میں طالبان نے اسی جماعت کے دفاتر پر قبضہ کرلیا۔