حماس میں اسماعیل ہنیہ کی جگہ کون لے گا مشاورتی عمل شروع
مرکزی رہنماؤں میں اکثریت خالد مشعل اور خلیل الحیا کے حق میں ہیں
اسماعیل ہنیہ کی ایران میں شہادت کے بعد حماس کے نے سربراہ کے انتخاب کے لیے مرکزی رہنما مشاورت کے لیے ایک ساتھ بیٹھ گئے۔
عالمی خبر رساں کے ادارے کے مطابق اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد حماس کے نئے سربراہ کے لیے متعدد نام سامنے آ رہے ہیں تاہم ان میں خالد مشعل اور خلیل الحیا کا وزن بھاری ہے۔
حماس کے کئی مرکزی رہنما خالد مشعل کے حق میں ہیں تاہم مرکزی رہنما یحییٰ السنوار اور دیگر نے خلیل الحیا کو حماس کے سیاسی ونگ کا سربراہ نامزد کرنے کا مشورہ دیا ہے جس کی وجہ خلیل الحیا کا ایران اور شام سے مضبوط تعلق ہونا بھی ہے۔
یہ خبر پڑھیں : اسماعیل ہنیہ کو اسرائیل نے کس طرح شہید کیا؟ ایران نے رپورٹ جاری کردی
ذرائع کے مطابق ایک یہ تجویز بھی زیر غور ہے کہ حماس کی سربراہ عارضی طور ہر خالد مشعل یا خلیل الحیا میں سے کسی ایک کو سونپ دی جائے اور بعد میں طویل مشاورت اور حالات کو دیکھتے ہوئے مستقل سربراہ کا فیصلہ کیا جائے۔
تاحال مرکزی رہنما کے درمیان مشاورت جاری ہے اور یہ عمل کب مکمل ہوگا اس حوالے سے کوئی ڈیڈ لائن نہیں دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ 31 جولائی کو حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تہران کے ایک گیسٹ ہاؤس میں اُس وقت شہید کیا گیا جب وہ نومنتخب ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے بعد رات قیام کے لیے ہوٹل پہنچے تھے۔
حماس اور پاسداران انقلاب نے اس حملے کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کی تھی تاہم اسرائیل نے تاحال اس کی تردید یا تصدیق نہیں کی ہے۔
عالمی خبر رساں کے ادارے کے مطابق اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد حماس کے نئے سربراہ کے لیے متعدد نام سامنے آ رہے ہیں تاہم ان میں خالد مشعل اور خلیل الحیا کا وزن بھاری ہے۔
حماس کے کئی مرکزی رہنما خالد مشعل کے حق میں ہیں تاہم مرکزی رہنما یحییٰ السنوار اور دیگر نے خلیل الحیا کو حماس کے سیاسی ونگ کا سربراہ نامزد کرنے کا مشورہ دیا ہے جس کی وجہ خلیل الحیا کا ایران اور شام سے مضبوط تعلق ہونا بھی ہے۔
یہ خبر پڑھیں : اسماعیل ہنیہ کو اسرائیل نے کس طرح شہید کیا؟ ایران نے رپورٹ جاری کردی
ذرائع کے مطابق ایک یہ تجویز بھی زیر غور ہے کہ حماس کی سربراہ عارضی طور ہر خالد مشعل یا خلیل الحیا میں سے کسی ایک کو سونپ دی جائے اور بعد میں طویل مشاورت اور حالات کو دیکھتے ہوئے مستقل سربراہ کا فیصلہ کیا جائے۔
تاحال مرکزی رہنما کے درمیان مشاورت جاری ہے اور یہ عمل کب مکمل ہوگا اس حوالے سے کوئی ڈیڈ لائن نہیں دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ 31 جولائی کو حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تہران کے ایک گیسٹ ہاؤس میں اُس وقت شہید کیا گیا جب وہ نومنتخب ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے بعد رات قیام کے لیے ہوٹل پہنچے تھے۔
حماس اور پاسداران انقلاب نے اس حملے کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کی تھی تاہم اسرائیل نے تاحال اس کی تردید یا تصدیق نہیں کی ہے۔