سول نافرمانی کی تحریک بنگلا دیش میں 91 افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی

طلبا کا احتجاج اب حسینہ واجد حکومت کیخلاف ملک گیر سول نافرمانی کی تحریک میں تبدیل ہوگیا


ویب ڈیسک August 04, 2024
طلبا کا احتجاج اب حسینہ واجد حکومت کیخلاف ملک گیر عدم تعاون تحریک میں تبدیل ہوگیا

بنگلادیش میں ایک بار پھر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے جس میں کل سے آج تک مجموعی طور پر 91 سے زائد افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش میں کوٹا سٹم اور امتیازی سلوک کے خلاف طلبا کی تحریک اب سول نافرمانی کی تحریک میں تبدیل ہوگئی جس کے بعد کو ملک کے کئی حصوں میں مظاہرین کے ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حکمراں جماعت کے کارکنوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اور کشیدگی بدترین شکل اختیار کرگئی۔

Bangladesh unrest killed 18 2

منشی گنج میں مظاہرین اور عوامی لیگ کے کارکنوں کے درمیان تصادم میں کم از کم 2 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوگئے جب کہ رنگ پور میں 4 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔

Bangladesh unrest killed 18 3

ضلع پبنا کے قصبے میں حکمراں جماعت عوامی لیگ کے کارکنوں کی مبینہ فائرنگ میں 3 طلبا 19 سالہ زاہد اسلام، 16 سالہ محبوب الحسین اور 17 سالہ فہیم جاں بحق ہوگئے جب کہ 50 افراد زخمی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ہم عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے؛ بنگلادیشی آرمی چیف

Bangladesh unrest killed 18 1

اسی طرح سراج گنج میں مظاہرین کی عوامی لیگ کے کارکنوں اور پولیس سے مڈبھیڑ ہوئی جس میں کم از کم 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

بوگرہ میں عوامی لیگ کے کارکنوں اور مظاہرین کے درمیان صبح سے جاری جھڑپوں میں 2 افراد ہلاک ہو گئے۔

Bangladesh unrest killed 18 4

کومیلا کے علاقے ڈیبیڈوار میں عوامی لیگ اور مظاہرین کے درمیان تصادم کے دوران جوبو دل کا ایک کارکن جاں بحق اور 3 بچوں سمیت 15 افراد زخمی ہوئے۔

ماگورا میں جھڑپوں میں چھاترا دل لیڈر سمیت 2 افراد مارے گئے۔

Bangladesh unrest killed 18 5

مزید برآں کئی علاقوں میں بڑے پیمانے پر ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ اور آتش زنی کے واقعات بھی ہوئے۔ متعدد تھانوں اور دو ارکانِ اسمبلی کے مکانات بھی نذر آتش کردیے گئے۔

دریں اثنا حکومت کی جانب سے شام 6 بجے کے بعد کرفیو کے نفاذ اور ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس ایک بار پھر بند کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔