جماعت اسلامی نے آئی پی پیز کی آڈٹ ریورٹ جاری کر دی

بجلی کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لئے آئی پی پیز کا استعمال درست طریقے سے نہیں کیاگیا


ویب ڈیسک August 04, 2024
بجلی کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لئے آئی پی پیز کا استعمال درست طریقے سے نہیں کیاگیا

جماعت اسلامی نے پاور ڈویژن اور ملحقہ اداروں کے اکاوٴنٹس کی آڈٹ ریورٹ جاری کر دی جس میں سرکلر ڈیٹ کی وجوہات کا جائزہ لیتے ہوئے آئی پی پیز سے متعلق ناقص پلاننگ کا اعتراف کیاگیا ہے۔

آڈٹ ریورٹ کے مطابق بجلی کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لئے آئی پی پیز کا استعمال درست طریقے سے نہیں کیاگیا، حکومت نے بجلی کی قیمت کا تعین اور حکومتی گارنٹی کا غلط استعمال پوشیدہ مفادات کے تحت کیا۔

2013 سے 2023 تک بجلی کی لاگت کے مقابلے میں ادائیگیاں زیادہ کی گئیں۔ بجلی کی پیداوار کو منتقل کرنے اور ڈسٹریبیوشن کا نظام بھی ناکافی تھا۔

ٹرانسمیشن سسٹم صرف 23 ہزار میگا واٹ کا لوڈ اٹھا سکتا ہے جبکہ پیداواری صلاحیت 36 ہزار میگا واٹ تک بڑھا لی گئی۔

آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ امپورٹڈ فیول آئل سے بجلی پیدا کرنے کے پلانٹس پر زیادہ دارومدار رکھا گیا۔ 1994 کی پاور پالیسی میں فرنس آئل اور گیس سے بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس کو مراعات دی گئیں۔

بجلی کی خریداری میں بھی متعلقہ اداروں کی بے ضابطگی سے صارفین کو مہنگی بجلی مہیا کی گئی۔ بجلی پیدا کرنے والے ہر پلانٹ کا سالانہ کپیسٹی ٹیسٹ لازمی ہوتا ہے، لیکن ہر سال طریقہ کار کے مطابق ٹیسٹ نہ کرنے کی وجہ سے پلانٹس کو کپیسٹی پیمنٹس خلاف ضابطہ دی جاتی رہیں۔

آڈٹ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ حکومتی پالیسی کا ایسے انداز میں بنانا ملک کے معاشی ڈھانچے کو ہلا کر رکھ دیتا ہے، ڈسکوز کمپنیز کو ریونیو اکٹھا کرنے کے لیے درست طریقہ کار اختیار کرنا چاہیے، نیپرا ڈسکوز کوریوارڈ اور پینلٹی کے ٹارگٹ دے سکتی ہے تاکہ یہ اپنے نقصانات کم کر سکیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں