ہمارے دور میں جاسوسی ہوتی تو ملوث سفارت کاروں کو ملک بدرکردیتے رحمان ملک
حکومت کی جانب سے پیپلزپارٹی کی جاسوسی کا معاملہ امریکا کے سامنے اٹھانا خوش آئند ہے،سابق وزیرداخلہ
پیپلزپارٹی کے رہنما رحمان ملک کا کہنا ہےکہ اگر ہمارے دور میں کسی جماعت کی جاسوسی ہوتی تو اس میں ملوث سفارت کاروں کو ملک بدر کردیتے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اپنے ایک بیان میں سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پیپلزپارٹی کی جاسوسی کا معاملہ امریکا کے سامنے اٹھانا خوش آئند ہے تاہم اب دیکھنا ہوگا کہ حکومت آئندہ امریکی محکمہ خارجہ کے سامنے یہ معاملہ کس طرح اٹھاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں ایک دو بار کابینہ اجلاس کی جاسوسی کے شواہد ملے جس پر آئی بی کو پتا لگانے کا کہا مگر ٹیکنالوجی کی کمی کے باعث درست معلومات حاصل نہ ہوسکیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی اخبار نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی عدالت نے امریکا کی خفیہ ایجنسی کو پاکستان سمیت دنیا کے 193 ملکوں کی جاسوسی کا اختیار دے رکھا ہے جس کے تحت امریکی خفیہ ایجنسی پاکستان پیپلزپارٹی کی بھی جاسوسی کرتی رہی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اپنے ایک بیان میں سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پیپلزپارٹی کی جاسوسی کا معاملہ امریکا کے سامنے اٹھانا خوش آئند ہے تاہم اب دیکھنا ہوگا کہ حکومت آئندہ امریکی محکمہ خارجہ کے سامنے یہ معاملہ کس طرح اٹھاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں ایک دو بار کابینہ اجلاس کی جاسوسی کے شواہد ملے جس پر آئی بی کو پتا لگانے کا کہا مگر ٹیکنالوجی کی کمی کے باعث درست معلومات حاصل نہ ہوسکیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی اخبار نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی عدالت نے امریکا کی خفیہ ایجنسی کو پاکستان سمیت دنیا کے 193 ملکوں کی جاسوسی کا اختیار دے رکھا ہے جس کے تحت امریکی خفیہ ایجنسی پاکستان پیپلزپارٹی کی بھی جاسوسی کرتی رہی ہے۔