اداکارہ شمیم آرا کو مداحوں سے بچھڑے 8 برس بیت گئے

1962 میں فلم ’قیدی‘ کے گیت ’مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ‘ نے شمیم آرا کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا


Mian Asghar Saleemi August 05, 2024
شمیم آرا نے اداکاری میں 6 نگار ایوارڈ کے ساتھ ہدایت کاری میں بھی3 نگار ایوارڈ حاصل کیے؛فوٹوفائل

خوبصورت چہرہ، دلکش ادائیں، ،معصومانہ انداز اور جاندار اداکاری سے لاکھوں پرستاروں کے دلوں پر راج کرنے والی ناموراداکارہ شمیم آرا کو دنیا چھوڑے 8 برس بیت گئے لیکن ان کی لازوال اداکاری اور ہدایتکاری کی یادیں آج بھی دلوں میں تازہ ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق شمیم آرا کو اداکاری میں چھ نگار ایوارڈ حاصل کرنے کے ساتھ ہدایتکاری میں بھی تین نگار ایوارڈ زحاصل کرنے کا منفرد ااعزاز حاصل ہے۔

1938 میں علی گڑھ میں پیدا ہونے والی پتلی بائی کو دنیا شمیم آراء کے نام سے جانتی ہے، نامور اداکارہ نے اپنے فنی سفر کا آغاز 1956ء میں بننے والی فلم 'کنواری بیوہ' سے کیا تاہم 60 کی دہائی میں بننے والی فلم 'سہیلی' نے انہیں پاکستان فلم انڈسٹری کی ٹاپ کی ہیروئنوں کی صفوں میں لا کھڑا کر دیا۔

1962 میں فلم 'قیدی' کے گیت 'مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ' نے شمیم آراکو شہرت کی نئی بلندیوں پر پہنچا دیا۔

شمیم آرا نے وحید مراد، محمد علی، سنتوش کمار، درپن اور ندیم سمیت اپنے دور کے سپر اسٹاروں کے ساتھ کام کیا لیکن اداکار وحید مراد کے ساتھ ان کی جوڑی کو خوب پسند کیا گیا۔

دو دہائیوں تک ادکاری کے جوہر دکھانے کے بعد شمیم آراء نے فلم پروڈکشن اور ڈائریکشن کے شعبے میں قسمت آزمائی اور کئی نئے چہرے متعارف کروائے۔

شمیم آرا کی بطور اداکارہ سپر ہٹ فلموں میں دیوداس ، صاعقہ، لاکھوں میں ایک، انارکلی، فرنگی قابل ذکر ہیں جبکہ بطور ہدایت کارہ انہوں نے فلم پلے بوائے، مس ہانگ کانگ، لیڈی اسمگلر، ہاتھی میرا ساتھی اور منڈا بگڑا جائے جیسی لازوال فلمیں بنائیں۔

دماغ کی شریان پھٹنے کے باعث شمیم آرا کئی برس تک علیل رہیں اور 5 اگست 2016ء کو لندن میں انتقال کرگئیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔