سندھ ہائی کورٹ میں افسران کی ماہانہ کارکردگی کو مانیٹر کرنے کے لیے نئی یونٹ پالیسی کی تشکیل
ماتحت عدالتوں کی کارکردگی کو جانچنے کے لیے نئی یونٹ پالیسی کی تشکیل آخری مراحل میں ہے، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی نے کہا ہے کہ ماتحت عدالتوں کی کارکردگی کو جانچنے اور نگرانی کے لیے نئی یونٹ پالیسی کی تشکیل آخری مراحل میں ہے، اس پالیسی کے ذریعے مانیٹرنگ اینڈ انسپیکشن کرنے والے ہائیکورٹ کے ججز جوڈیشل افسران کی ماہانہ کارکردگی کو آسانی سے مانیٹر کر سکیں گے۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس شفیع صدیقی کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس 3 اگست 2024 کو ہائیکورٹ کمیٹی روم میں ہوا۔
ہائیکورٹ ذرائع کے مطابق اجلاس میں مقدمات جلد نمٹانے، بیک لاک ختم کرنے اور دیگر امور پر غور کیا گیا۔
ہائیکورٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ دوران اجلاس چیف جسٹس نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام ججز وقت کی پابندکریں، مقدمات کی سماعت کے لیے زیادہ وقت دیں کیونکہ ججز کم ہیں اور مقدمات بہت زیادہ ہیں۔
چیف جسٹس محمد شفیع صدیقی نے اجلاس کو بتایا کہ ججز میں مزید کمی ہورہی ہے کیونکہ رواں ماہ 2 جج ریٹائر ہو رہے ہیں۔
دوران اجلاس سندھ ہائیکورٹ کے جج صاحبان نے چیف جسٹس کو یقین دلایا کہ وہ میرٹ پر مقدمات کی سماعت کریں گے اور فیصلوں کے لیے مزید وقت دیں گے تاکہ مقدمات کا بیک لاک کم ہوسکے۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس شفیع صدیقی کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس 3 اگست 2024 کو ہائیکورٹ کمیٹی روم میں ہوا۔
ہائیکورٹ ذرائع کے مطابق اجلاس میں مقدمات جلد نمٹانے، بیک لاک ختم کرنے اور دیگر امور پر غور کیا گیا۔
ہائیکورٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ دوران اجلاس چیف جسٹس نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام ججز وقت کی پابندکریں، مقدمات کی سماعت کے لیے زیادہ وقت دیں کیونکہ ججز کم ہیں اور مقدمات بہت زیادہ ہیں۔
چیف جسٹس محمد شفیع صدیقی نے اجلاس کو بتایا کہ ججز میں مزید کمی ہورہی ہے کیونکہ رواں ماہ 2 جج ریٹائر ہو رہے ہیں۔
دوران اجلاس سندھ ہائیکورٹ کے جج صاحبان نے چیف جسٹس کو یقین دلایا کہ وہ میرٹ پر مقدمات کی سماعت کریں گے اور فیصلوں کے لیے مزید وقت دیں گے تاکہ مقدمات کا بیک لاک کم ہوسکے۔