اٹلی کے سمندر میں کشتی حادثہ دو تارکین وطن ہلاک
گشتی کشتی کے قریب آتے ہی جہاز میں سوار افراد اچانک پانی میں ڈوب گئے
اطالوی سمندری محفاظوں کا کہنا ہے کہ سسلی کے مشرقی ساحل پر بحیرہ روم میں 32 تارکین وطن کو بچا لیا گیا، جبکہ دو تارکین وطن ہلاک ہو گئے۔
کوسٹ گارڈ ز کا کہنا ہے کہ انہیں گزشتہ رات رات سیراکیوز کے جنوب مشرق میں 17 میل کے فاصلے پر واقع ایک کشتی سے ایک ہنگامی کال موصول ہوئی جس میں شامی، مصری اور بنگلہ دیشی تارکین وطن سوار تھے۔
کوسٹ گارڈ کی جانب سے علاقے میں گشتی کشتی اور طیارے کو روانہ کرنے کے بعد سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا لیکن گشتی کشتی کے قریب آتے ہی کشتی میں سوار افراد میں بھگدڑ مچ گئی جس کے باعث کشتی کا توازن بگڑ گیا اور وہ پانی میں ڈوب گئے۔
34 افراد کو پانی سے نکال کر گشتی کشتی پر بٹھایا گیا اور سیراکیوز کی بندرگاہ منتقل کیا گیا، دو تارکین وطن کی حالت غیر ہونے پر انہیں اسپتال لے جایا گیا مگر وہ جان کی بازی ہار گئے۔
کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ کشتی کے قریب آتے ہی تارکین وطن پانی میں کیسے گر گئے۔
تارکین وطن کی بین الاقوامی تنظیم کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں کم از کم 384 تارکین وطن بحیرہ روم کے راستے اٹلی اور مالٹا کی طرف سمندر ی راستے سے گزرنے کے بعد ہلاک ہوئے۔
کوسٹ گارڈ ز کا کہنا ہے کہ انہیں گزشتہ رات رات سیراکیوز کے جنوب مشرق میں 17 میل کے فاصلے پر واقع ایک کشتی سے ایک ہنگامی کال موصول ہوئی جس میں شامی، مصری اور بنگلہ دیشی تارکین وطن سوار تھے۔
کوسٹ گارڈ کی جانب سے علاقے میں گشتی کشتی اور طیارے کو روانہ کرنے کے بعد سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا لیکن گشتی کشتی کے قریب آتے ہی کشتی میں سوار افراد میں بھگدڑ مچ گئی جس کے باعث کشتی کا توازن بگڑ گیا اور وہ پانی میں ڈوب گئے۔
34 افراد کو پانی سے نکال کر گشتی کشتی پر بٹھایا گیا اور سیراکیوز کی بندرگاہ منتقل کیا گیا، دو تارکین وطن کی حالت غیر ہونے پر انہیں اسپتال لے جایا گیا مگر وہ جان کی بازی ہار گئے۔
کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ کشتی کے قریب آتے ہی تارکین وطن پانی میں کیسے گر گئے۔
تارکین وطن کی بین الاقوامی تنظیم کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں کم از کم 384 تارکین وطن بحیرہ روم کے راستے اٹلی اور مالٹا کی طرف سمندر ی راستے سے گزرنے کے بعد ہلاک ہوئے۔