ایف بی آر اور ایف آئی اے کے درمیان لڑائی میں شدت آ گئی، دونوں جانب سے ایک دوسرے کے خلاف انکوائریوں کا سلسلہ جاری ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ٹیکس ریفنڈ کیس؛ عدالت نےایف آئی اے کو ایف بی آرافسران کیخلاف انکوائری سے روک دیا
ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے درمیان ایک دوسرے کے افسران کے خلاف انکوائریاں کی جا رہی ہیں۔ اس سلسلے میں ایف آئی اے نے ایف بی آر کے ممبر آپریشنز میر بادشاہ خان وزیر کو آج دوبارہ طلب کیا اور اس بار اثاثوں کی تفصیلات بھی ساتھ لانے کا کہا ہے۔
دوسری جانب میر بادشاہ خان وزیر نے بھی اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے ٹیکس افسران کو ایف آئی اےکے افسران کے اثاثوں کی معلومات اکٹھی کرنے کا ٹاسک دیا ہے۔