گوگل نے سرچ انجن پر غیرقانونی اجارہ داری قائم کر رکھی ہے امریکی عدالت
گوگل نے اپنے سرچ انجن پر غیر قانونی اجارہ داری قائم کرنے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کیے، عدالتی فیصلہ
امریکا میں ایک عدالت نے گوگل کو اپنے سرچ انجن پر غیرقانونی اجارہ داری قائم کرنے کا مجرم ٹھہرایا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں ایک جج نے فیصلہ دیا ہے کہ گوگل نے اپنے سرچ انجن پر غیر قانونی اجارہ داری قائم کرنے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کیے اور اس میں جدت کو روکنے کے لیے اپنے غلبے کا فائدہ اٹھایا۔
یہ تاریخی فیصلہ امریکی حکام کی جانب سے گوگل کے خلاف کی جانے والی کاررائیوں میں پہلی بڑی کامیابی کی نشاندہی کرتا ہے جس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گوگل نے عدم اعتماد کے قوانین کو بھی توڑا ہے۔
یو ایس ڈسٹرکٹ جج امیت مہتا نے اپنے 277 صفحات پر مشتمل فیصلے میں لکھا، "عدالت مندرجہ ذیل نتیجے پر پہنچتی ہے کہ گوگل ایک اجارہ دار ہے اور اس نے اپنی اجارہ داری برقرار رکھنے کے لیے غیرقانونی طور پر کام کیا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ گوگل "عام سرچ سروسز کے لیے مارکیٹ کے 89.2 فیصد شیئرز سے لطف اندوز ہوتا ہے جو موبائل جیسے آلات پر آکر 94.9 فیصد ہو جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں ایک جج نے فیصلہ دیا ہے کہ گوگل نے اپنے سرچ انجن پر غیر قانونی اجارہ داری قائم کرنے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کیے اور اس میں جدت کو روکنے کے لیے اپنے غلبے کا فائدہ اٹھایا۔
یہ تاریخی فیصلہ امریکی حکام کی جانب سے گوگل کے خلاف کی جانے والی کاررائیوں میں پہلی بڑی کامیابی کی نشاندہی کرتا ہے جس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گوگل نے عدم اعتماد کے قوانین کو بھی توڑا ہے۔
یو ایس ڈسٹرکٹ جج امیت مہتا نے اپنے 277 صفحات پر مشتمل فیصلے میں لکھا، "عدالت مندرجہ ذیل نتیجے پر پہنچتی ہے کہ گوگل ایک اجارہ دار ہے اور اس نے اپنی اجارہ داری برقرار رکھنے کے لیے غیرقانونی طور پر کام کیا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ گوگل "عام سرچ سروسز کے لیے مارکیٹ کے 89.2 فیصد شیئرز سے لطف اندوز ہوتا ہے جو موبائل جیسے آلات پر آکر 94.9 فیصد ہو جاتا ہے۔