بنگلادیشی طلبا تحریک کا وہ ہیرو جو لاپتا ہوا تشدد سہا لیکن ہمت نہیں ہاری

طلبا تحریک کے رہنما ناہد اسلام سوشیالوجی کے طالبعلم اور سماجی کاموں کے لیے شہرت رکھتے ہیں


ویب ڈیسک August 06, 2024
طلبا تحریک کے رہنما ناہد اسلام سوشیالوجی کے طالبعلم اور سماجی کاموں کے لیے شہرت رکھتے ہیں

شیخ حسینہ واجد کی حکومت کو ناکوں چنے چبوانے والی طلبا تحریک کو متحرک اور منظم کرنے کا سہرہ جس طالب علم کے سر جاتا ہے وہ 26 سالہ ناہد اسلام ہیں۔

بنگلادیش میں شیخ حسینہ واجد کا 15 سالہ اقتدار کا تختہ الٹنے والی طلبا تحریک کے ہیرو اور مرکزی رہنما ناہد اسلام سوشیالوجی کے طالبعلم اور سماجی کاموں کے لیے شہرت رکھتے ہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق ناہد اسلام نے شیخ حسینہ کی جماعت عوامی لیگ کی غنڈا گردی اور عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھائی تھی جس کی پاداش انھیں دو بار لاپتا کیا گیا۔

Naheed Islam

ناہد اسلام کو سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے 19 جولائی 2024 کو اغوا کیا اور بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور 2 دن بعد انھیں مردہ سمجھ کر ایک پُل کے نیچے پھینک دیا تھا۔

حسینہ واجد حکومت نے اس پر ہی بس نہ کی بلکہ صرف ایک ہفتے بعد دوبارہ ناہد اسلام کو سرکاری اہلکاروں نے اغوا کرلیا اور تشدد کا نشانہ بنایا تاہم طلبا تحریک کے دباؤ پر انھیں رہا کردیا گیا۔

ناہد اسلام نے اپنے انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ انھیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا اور وہ اپنی اور اپنے ساتھیوں کی زندگیوں سے متعلق فکرمند ہیں۔

جس کے بعد ان کی شہرت بنگلا دیش سے نکل کر دنیا بھر میں پھیل گئی۔ سوشل میڈیا پر بھی ان کے حامیوں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوا۔

ناقابل یقین قائدانہ صلاحیتوں کے حامل ناہد اسلام جادوئی شخصیت کے مالک ہیں۔ نہایت پڑھے لکھے، صاحب مطالعہ اور ملکی سیاست پر عبور رکھنے اور اپنے سماجی کاموں کے باعث وہ طلبا کے ہر دلعزیز رہنما بن گئے۔

اپنے پختہ نظریات اور انقلابی سوچ سے ان کی مقبولیت بڑھتی گئی جو حسینہ واجد حکومت کے خلاف سب سے مؤثر آواز بن گئی اور بالآخر وہ کر دکھایا جو گزشتہ 15 برسوں میں کوئی نہیں کرسکا تھا۔

متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے ناہد اسلام شادی شدہ ہیں اور 1998 میں ڈھاکا میں پیدا ہوئے تھے ان کے والد ٹیچر اور والدہ گھریلو خاتون ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں