چینی کی ایکسپورٹ پر پابندی کے خلاف درخواست پر پختونخوا حکومت کو نوٹس جاری کردیا گیا۔
صوبائی حکومت کی جانب سے چینی کی برآمد پر پابندی کے خلاف درخواست کی سماعت پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس سید ارشدعلی اور جسٹس محمد اعجاز خان صابی نے کی، جس میں درخواست گزاروں کے وکیل اسحاق علی قاضی ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ صوبائی حکومت چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت نہیں دے رہی۔ چینی ایکسپورٹ پر پابندی سے گنے کے کاشتکاروں کا بھی نقصان ہے۔ چینی برآمدات پر پابندی سے بڑی تعداد میں زرمبادلہ ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کے پاس ایکسپورٹ پر پابندی کا اختیار نہیں ہے۔ صوبے میں چینی کے ذخائر کی وافر مقدار موجود ہے۔ چینی برآمدات پر پابندی سے درخواست گزاروں کو اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔ ایکسپورٹ پر پابندی سے صوبائی حکومت کو بھی مالی نقصان ہوگا۔
بعد ازاں پشاور ہائی کورٹ نے صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 15 اگست تک جواب طلب کرلیا۔