پاکیزہ اور مغل اعظم جیسی کلاسیکل فلم بنانا خواب ہے ہرش پرشاد

’’جودھا اکبر‘‘ کسی طرح سے بھی اردو ادب کی معیاری فلم نہیں تھی، بالی ووڈ ڈائریکٹر


Javed Yousuf July 04, 2014
اردو ادب سے میرا بہت لگاؤ ہے ، سعادت حسن منٹو ، فیض احمد فیض سمیت اردو ادب کے دیگر شعراء کرام اور رائٹرز کو پڑھا ہے، ہرش پرشاد۔ فوٹو: فائل

BOGOTA: ''پاکیزہ'' اور ''مغل اعظم'' جیسی اردو کلاسیکل فلم بنانا میرا دیرینہ خواب ہے ۔

''جودھا اکبر'' کسی طرح سے بھی اردو ادب کے حوالے سے معیاری فلم نہیں تھی ان خیالات کا اظہار بالی ووڈ کے رائٹر ، ڈائریکٹر ہرش پرشاد نے ممبئی سے ٹیلیفون پر نمائندہ ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ہرش پرشاد نے کہا کہ اردو ادب سے میرا بہت لگاؤ ہے ، سعادت حسن منٹو ، فیض احمد فیض سمیت اردو ادب کے دیگر شعراء کرام اور رائٹرز کو پڑھا ہے اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ماضی میں اردو ادب کے حوالے سے ''پاکیزہ'' ، ''مغل اعظم '' اور ''میرے محبوب '' جیسی کلاسک اور معیاری فلمیں بنائی گئیں ۔

مگر بعد میں اس طرح کی کوئی شاہکار فلم سامنے نہیں آئی۔انھوں نے کہا کہ ''جودھا اکبر'' کو اردو کی فلم نہیں کہا جاسکتا کیونکہ اس کا اسکرپٹ اور ڈائیلاگ ہندی زبان میں تھے۔ہرش پرشاد نے کہا کہ ''پاکیزہ ''، ''میرے محبوب'' اور '' مغل اعظم'' کا یہ دور نہیں اور نہ ہی اس طرح کی فلمیں دوبارہ بن سکتی ہیں۔انھوں نے کہا کہ میں موجودہ دور کے مطابق ہی اردو فلم بناؤنگا ۔ ایک سوال کے جواب میں ہرش پرشاد نے کہا کہ ان دنوں میری دو فلمیں سیٹ پر ہیں جن کے مکمل ہونے کے فورا بعد پاکستانی رائٹر اقبال حسن کے ناول ''گلیوں کے لوگ'' پر کام شروع کردونگا جس کے اسکرپٹ کو فائنل کرنے کے لیے انھیں ممبئی بلایا جائیگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں