میٹا نے ملائیشین وزیر اعظم سے اسماعیل ہنیہ سے متعلق پوسٹ ہٹانے پر معذرت کرلی
ملائیشین وزیر اعظم آفس نے پیر کو پوسٹ ہٹائے جانے پر میٹا کے نمائندوں کو وضاحت کے لیے طلب کیا تھا
ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے ملائیشین وزیر اعظم انور ابراہیم کی حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت سے متعلق پوسٹ ہٹانے پر معافی مانگ لی۔
گزشتہ روز پیر کو ملائیشین وزیر اعظم آفس نے پوسٹ ہٹائے جانے پر میٹا کے نمائندوں کو وضاحت کے لیے طلب کیا تھا۔ جس کے بعد منگل کے روز کمپنی کی جانب سے معافی مانگ لی گئی۔
اے ایف پی کو جاری بیان میں میٹا کا کہنا تھا کہ آپریشنل مسئلے کی وجہ سے کمپنی فیس بک اور انسٹاگرام پیچز سے وزیر اعظم کی پوسٹ ہٹائے جانے پر معذرت خواہ ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ وزیر اعظم کی پوسٹ کو درست لیبل کے ساتھ بحال کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے گزشتہ بدھ کو ایران کے دارالحکومت تہران میں فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو شہید کیا گیا تھا، جس کا الزام اسرائیل پر عائد کیا گیا۔
ملائیشین وزیر اعظم کی پوسٹ میں ایک ویڈیو بھی شامل تھی جس میں وہ حماس کے آفیشل سے فون پر تعزیت کر رہے تھے۔
انسٹاگرام پر میٹا نے ایک نوٹ شیئر کیا تھا کہ جس میں لکھا تھا کہ پوسٹ خطرناک افراد اور تنظیموں سے متعلق ہونے کی بِنا پر ہٹائی جا رہی ہے۔
گزشتہ روز پیر کو ملائیشین وزیر اعظم آفس نے پوسٹ ہٹائے جانے پر میٹا کے نمائندوں کو وضاحت کے لیے طلب کیا تھا۔ جس کے بعد منگل کے روز کمپنی کی جانب سے معافی مانگ لی گئی۔
اے ایف پی کو جاری بیان میں میٹا کا کہنا تھا کہ آپریشنل مسئلے کی وجہ سے کمپنی فیس بک اور انسٹاگرام پیچز سے وزیر اعظم کی پوسٹ ہٹائے جانے پر معذرت خواہ ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ وزیر اعظم کی پوسٹ کو درست لیبل کے ساتھ بحال کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے گزشتہ بدھ کو ایران کے دارالحکومت تہران میں فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو شہید کیا گیا تھا، جس کا الزام اسرائیل پر عائد کیا گیا۔
ملائیشین وزیر اعظم کی پوسٹ میں ایک ویڈیو بھی شامل تھی جس میں وہ حماس کے آفیشل سے فون پر تعزیت کر رہے تھے۔
انسٹاگرام پر میٹا نے ایک نوٹ شیئر کیا تھا کہ جس میں لکھا تھا کہ پوسٹ خطرناک افراد اور تنظیموں سے متعلق ہونے کی بِنا پر ہٹائی جا رہی ہے۔