ومبلڈن یوگینی بوچارڈ نے تاریخ کے صفحات پر نام لکھوالیا

یوگینی بوچارڈ گرینڈ سلم فائنل تک پہنچنے والی پہلی کینیڈین پلیئر بن گئیں، آخری معرکے میں کیوٹوا سے مقابلہ ہوگا


AFP July 04, 2014
یوگینی بوچارڈ گرینڈ سلم فائنل تک پہنچنے والی پہلی کینیڈین پلیئر بن گئیں، آخری معرکے میں کیوٹوا سے مقابلہ ہوگا۔ فوٹو: اے ایف پی

یوگینی بوچارڈ نے ومبلڈن کی تاریخ کے صفحات پر نام لکھوا لیا، وہ کسی بھی گرینڈ سلم سنگلز فائنل میں پہنچنے والی پہلی کینیڈین پلیئر بن گئیں۔

جہاں پر ان کا مقابلہ 2011 کی چیمپئن پیٹرا کیوٹوا سے ہوگا، 20 سالہ بوچارڈ نے سیمی فائنل میں رومانیہ کی تھرڈ سیڈ اورفرنچ اوپن کی رنر اپ سیمونا ہالیپ کو 7-6(7/5) اور 6-2 سے شکست دی، پیٹرا کیوٹوا نے اپنے دوسرے ومبلڈن فائنل میں جگہ بنانے کیلیے چیک ہموطن اور دیرینہ دوست لوسیا سفارووا کو 7-6 (8/6) اور 6-1 سے مات دی۔ یوگینی بوچارڈ نے پہلی مرتبہ ٹاپ 5 پلیئرز میں سے کسی ایک پر چھٹی کوشش میں فتح پائی۔

انھوں نے کہاکہ سیمونا ہالیپ کوشکست دینے میں مجھے کافی مشکل کا سامنا کرنا پڑا، خاص طور پر آخر میں مقابلہ سخت ہوگیا تھا، اس میں بہت زیادہ دماغی قوت درکار تھی۔ یوگینی بوچارڈر واں برس تیسرا گرینڈ سلم سیمی فائنل کھیل رہی تھیں جسے دیکھنے کیلیے رائل باکس میں آسکر ایوارڈ یافتہ اداکار کولن فرتھ اور میگی اسمتھ بھی موجود تھے، یوگینی بوچارڈ نے کہا کہ یہ میرا پہلا گرینڈ سلم فائنل اور شائد ایک مشکل ترین مقابلہ میرامنتظر ہے، میں اس چیلنج کی منتظر ہوں، میں یہ نہیں کہوں گی کہ فائنل میں رسائی میرے لیے حیران کن ہے کیونکہ اس جگہ پر پہنچنے کے لیے میں کئی برس سے محنت کررہی تھی۔

مجھے معلوم ہے کہ ٹرافی میچ میں کیوٹوابھی مکمل طور پر تیار ہوکر کورٹ میں اتریں گی، میں اس مقابلے میں اپنی سو فیصد صلاحیتوں کا مظاہرہ کروں گی۔ دوسری جانب کوویٹا نے اپنا واحد گرینڈ سلم ٹائٹل ومبلڈن میں 2011 میں ماریا شراپووا کو مات دے کر پایا تھا، انھوں نے کہاکہ سیمی فائنل میں اپنی دوست سفارووا سے مقابلہ کافی سخت رہا، میں جانتی تھی کہ وہ اس مقابلے میں اپنی بہترین ٹینس کھیلے گی اور اس نے ایسا ہی کیا، مجھے خوشی ہے کہ میں کامیاب رہی اور اب ایک بار پھر ٹائٹل پانے کے لیے پوری طرح تیار ہوں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں