بھارتی میڈیا بنگلادیش میں جاری انقلابی لہر کو بدنام کرنے پر تُل گیا پروپیگنڈا شروع
بنگلا دیش کے مختلف علاقوں سے عوامی لیگ کے 29 رہنماؤں کی لاشیں برآمد ہوئیں، بھارتی میڈیا کا دعویٰ
بھارتی میڈیا نے بنگلادیش میں جاری انقلابی لہر کو بدنام کرنے کے لیے زہر اگلنا شروع کردیا۔
بنگلا دیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد کے اپنے ملک سے فرار ہو کربھارت پہنچنے کے بعد بھارتی میڈیا نے بنگلادیش میں جاری انقلابی لہر کو بدنام کرنے کے لیے باقاعدہ مہم شروع کردی ہے۔ بھارتی میڈیا کے تازہ ترین پروپیگنڈے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بنگلا دیش کے مختلف علاقوں سے حسینہ واجد کی پارٹی عوامی لیگ کے 29 رہنماؤں اوران کے خاندان والوں کی لاشیں ملی ہیں۔ دعوے ے مطابق ان افراد کو ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنا کر اور جلا کر قتل کیا ہے۔
عوامی لیگ کے رہنماؤں کے قتل کی خبروں کی عالمی میڈیا سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے جبکہ ایسی کوئی خبر بنگلادیشی میڈیا پر بھی دکھائی نہیں دی۔ دوسری جانب پاکستان اور چین فوبیا میں مبتلا بھارتی اینکرز اور چینلز نے بنگلا دیش میں عوامی جدوجہد کے نتیجے میں آنے والی تبدیلی کا الزام پاکستان اور چین پر رکھ دیا۔
بھارتی میڈیا پربیٹھے تجزیہ کاروں کا دعویٰ ہے کہ بنگلا دیش کی صورتحال کے ذمہ دار پاکستان اور چین ہیں۔ یہ دونوں ممالک آئی ایس آئی اور جماعت اسلامی کی مدد سے طلبا سے احتجاج کروا رہے ہیں۔ یاد رہے کہ حسینہ واجد کے دور میں جماعت اسلامی کے بزرگ رہنماؤں تک کو بنگلا دیش کی علیحدگی کے وقت پاکستان کا ساتھ دینے کے جرم میں پھانسیاں دی گئی ہیں۔
بنگلا دیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد کے اپنے ملک سے فرار ہو کربھارت پہنچنے کے بعد بھارتی میڈیا نے بنگلادیش میں جاری انقلابی لہر کو بدنام کرنے کے لیے باقاعدہ مہم شروع کردی ہے۔ بھارتی میڈیا کے تازہ ترین پروپیگنڈے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بنگلا دیش کے مختلف علاقوں سے حسینہ واجد کی پارٹی عوامی لیگ کے 29 رہنماؤں اوران کے خاندان والوں کی لاشیں ملی ہیں۔ دعوے ے مطابق ان افراد کو ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنا کر اور جلا کر قتل کیا ہے۔
عوامی لیگ کے رہنماؤں کے قتل کی خبروں کی عالمی میڈیا سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے جبکہ ایسی کوئی خبر بنگلادیشی میڈیا پر بھی دکھائی نہیں دی۔ دوسری جانب پاکستان اور چین فوبیا میں مبتلا بھارتی اینکرز اور چینلز نے بنگلا دیش میں عوامی جدوجہد کے نتیجے میں آنے والی تبدیلی کا الزام پاکستان اور چین پر رکھ دیا۔
بھارتی میڈیا پربیٹھے تجزیہ کاروں کا دعویٰ ہے کہ بنگلا دیش کی صورتحال کے ذمہ دار پاکستان اور چین ہیں۔ یہ دونوں ممالک آئی ایس آئی اور جماعت اسلامی کی مدد سے طلبا سے احتجاج کروا رہے ہیں۔ یاد رہے کہ حسینہ واجد کے دور میں جماعت اسلامی کے بزرگ رہنماؤں تک کو بنگلا دیش کی علیحدگی کے وقت پاکستان کا ساتھ دینے کے جرم میں پھانسیاں دی گئی ہیں۔