آپریشن ضرب عضب زمینی کارروائی کا مرحلہ کامیابی کے ساتھ جاری ہے پاک فوج

میرانشاہ میں مزید چیک پوسٹیں قائم، دہشتگردوں کا محاصرہ سخت کر دیا گیا ،آئی ایس پی آر

بنوں میں مزید 3 رجسٹریشن مراکز قائم،فوج نے ملتان اور کراچی سے امدادی سامان بھجوایا، کیمپوں میں صرف 230 متاثرین۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے شروع کی جانے والی زمینی کارروائی کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ میرانشاہ سے ایک اور آئی ای ڈی فیکٹری پکڑی گئی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان میں زمینی کارروائی کا مرحلہ کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔ شدت پسندوں کی پناہ گاہوں کو تباہ کیا جا رہا ہے ۔ میران شاہ بازار کے قریب مزید چیک پوسٹیں قائم کر دی گئی ہیں۔ مختلف مقامات پر دہشتگردوں کا محاصرہ مزید سخت کر دیا گیا ہے۔ آپریشن والے علاقوں کی فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔دوسری جانب شمالی وزیرستان آپریشن کے متاثرین کی دوبارہ رجسٹریشن جمعرات سے شروع کردی گئی' بنوں میں رجسٹریشن کیلئے مزید تین مراکز قائم کر دیئے گئے۔ دوسری جانب شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی سے 6 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ ذرائع کے مطابق لاشیں گاؤں ہرمز میں سڑک کنارے سے ملیں، تمام افراد کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا تاہم ان کی شناخت نہ ہوسکی، پولیٹیکل انتظامیہ نے لاشوں کی طویل میں لے لیا۔


متاثرین کی طرف سے مسلسل شکایات کی جارہی تھیں کہ علاقہ چھوڑ کر پیدل آنے والے متاثرین کی رجسٹریشن نہیں کی جارہی جس کی وجہ سے وہ راشن اور دیگر سہولتوں سے محروم ہیں۔یہ مراکز ہائی سکول نمبر4 بنوں سٹی ،سرائے نورنگ اور بنوں ٹائون شپ میں قائم کئے گئے ہیں،چیف سیکرٹری کنٹرول روم پشاور سے جاری کردہ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق 38ہزار296خاندانوں اور4لاکھ 70ہزار336افراد کی رجسٹریشن کی جاچکی ہے ، صوبائی حکومت نے ابتک پی ڈی ایم اے بنوں ریلیف کیمپس کیلئے34کروڑ90لاکھ روپے جاری کئے ہیں۔ متاثرین کے کیمپس میں نہ آنے اور رشتہ داروں کے ساتھ ٹھہرنے کے رجحان کے پیش نظرصوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 15ہزار متاثرہ خاندانوں کو3ہزار روپے ماہانہ دیئے جائیں۔

یہ امداد عرصہ 6ماہ تک جاری رہیگی ۔آئی این پی کے مطابق وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے جمعرات کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان سے 5لاکھ 70ہزار افراد نے نقل مکانی کی، بنوں آئی ڈی پیز کیمپ میں صرف 230متاثرین رہ گئے، باقی کرائے کے گھروں یا رشتے داروں کے ساتھ مقیم ہیں،سیدگی کے مرکزی راستے سے آنے والے آئی ڈی پیز کی رجسٹریشن مکمل ہو چکی ہے ، دیگر راستوں سے آنے والے متاثرین کی رجسٹریشن کی جا رہی ہے،انہوں نے کہا کہ 90فیصد متاثرین بنوں میں ہیں دیگرکوہاٹ، کرک، ڈیرہ اسماعیل خان میں ہیں۔

دریں اثناء آئی ڈی پیز کی امداد کیلئے پاک فوج نے جمعرات کو ملتان سے 90 ٹن سامان کی پہلی کھیپ روانہ کی جس میں آٹا ، دالیں ، چاول ، چینی دودھ ،گھی ،آئل کے علاوہ برتن ، چارپائیاں ، ادویات اور ضروریات زندگی کی دیگر اشیاء شامل تھیں ،ادھر پاک فوج کی 5 کور کراچی کی جانب سے میجر رضوان مہدی نے اپنی نگرانی میںتین ٹرکوں پر مشتمل 48 ٹن کھانے پینے کا سامان بنوں روانہ کیا گیا ، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں میجر رضوان مہدی نے کہا کہ متاثرین شمالی وزیرستان کے لئے زمینی اور فضائی راستوں سے امدادی سامان روانہ کیا جا رہا ہے اب تک C-13 طیارے کے ذریعے 9 ٹن اشیاء خوردونوش روانہ کی جا چکی ہے ،5 ٹرک آئندہ چند روز میں روانہ ہو جائیں گے۔
Load Next Story