معاشی حالات بہت خراب ہیں کوئی بھی سانحہ ہوسکتا ہے حافظ نعیم الرحمٰن
کل مری روڈ پر مارچ ہوگا، گیارہ اگست کو لاہور، بارہ کو پشاور اور سولہ اگست کو ملتان میں دھرنا ہو گا
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ پاکستان کے معاشی حالات بہت خراب ہیں کوئی بھی سانحہ رونما ہو سکتا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا حل چاہتے ہیں، محسن نقوی ملنے آئے انہیں ویلکم کیا، وزیراعظم آئے تو انہیں بھی ویلکم کرینگے مگر مطالبات ماننا ہوں گے۔
لیاقت باغ مری روڈ پر دھرنا مقام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ آج دھرنے کا تیرہواں دن ہے کل راولپنڈی میں مارچ کرکے آگے بڑھیں گے یہ ہمارا قانونی حق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا میں کام کرنے والوں کی تنخواہیں بڑھائی جائیں، یہ معمولی دھرنا نہیں، مڈل کلاس پر بوجھ ڈال دیا گیا ہے، ادارے زبوں حالی کا شکار ہیں حکومت کومطالبات ماننا ہونگے۔
ان کا کہنا تھا کہ تنخواہ دار لوگوں پر ٹیکس کا بوجھ کم کریں، ظلم کرو گے تو لوگ باہر بھاگ جائیں گے زندگی گزارنا مشکل ہو گیا ہے، بجلی کی قیمتوں میں کمی جائے۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ حکومت کی نااہلی و کرپشن کا خمیازہ ہم کیوں بھگتیں، جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے کی کوئی غلط بات نہیں کر رہے، ہمارے مطالبات جائز ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سودی نظام سے متعلق ہم نے کیسز کیے ہیں جن کے فیصلے موجود ہیں، سود کے نظام کو ختم ہونا چاہیے،چند بینکوں کے لیے پوری قوم کو گروی رکھا ہوا ہے۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے مستقبل میں ہونے والے دھرنوں سے متعلق خبردار کرتے ہوئے کہا کہ کل مری روڈ پر مارچ، گیارہ اگست کو لاہور، بارہ کو پشاور اور سولہ اگست کو ملتان میں دھرنا ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی اس دھرنے سے امیدیں وابسطہ ہیں، حکومت کو اگر کوئی مسئلہ ہے تو ہمیں آگاہ کرے ہم مطالبات منوا کر دھرنا ختم کر دیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا حل چاہتے ہیں، محسن نقوی ملنے آئے انہیں ویلکم کیا، وزیراعظم آئے تو انہیں بھی ویلکم کرینگے مگر مطالبات ماننا ہوں گے۔
لیاقت باغ مری روڈ پر دھرنا مقام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ آج دھرنے کا تیرہواں دن ہے کل راولپنڈی میں مارچ کرکے آگے بڑھیں گے یہ ہمارا قانونی حق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا میں کام کرنے والوں کی تنخواہیں بڑھائی جائیں، یہ معمولی دھرنا نہیں، مڈل کلاس پر بوجھ ڈال دیا گیا ہے، ادارے زبوں حالی کا شکار ہیں حکومت کومطالبات ماننا ہونگے۔
ان کا کہنا تھا کہ تنخواہ دار لوگوں پر ٹیکس کا بوجھ کم کریں، ظلم کرو گے تو لوگ باہر بھاگ جائیں گے زندگی گزارنا مشکل ہو گیا ہے، بجلی کی قیمتوں میں کمی جائے۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ حکومت کی نااہلی و کرپشن کا خمیازہ ہم کیوں بھگتیں، جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے کی کوئی غلط بات نہیں کر رہے، ہمارے مطالبات جائز ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سودی نظام سے متعلق ہم نے کیسز کیے ہیں جن کے فیصلے موجود ہیں، سود کے نظام کو ختم ہونا چاہیے،چند بینکوں کے لیے پوری قوم کو گروی رکھا ہوا ہے۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے مستقبل میں ہونے والے دھرنوں سے متعلق خبردار کرتے ہوئے کہا کہ کل مری روڈ پر مارچ، گیارہ اگست کو لاہور، بارہ کو پشاور اور سولہ اگست کو ملتان میں دھرنا ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی اس دھرنے سے امیدیں وابسطہ ہیں، حکومت کو اگر کوئی مسئلہ ہے تو ہمیں آگاہ کرے ہم مطالبات منوا کر دھرنا ختم کر دیں گے۔