فضل اللہ آپریشن سے قبل2 ہفتے شمالی وزیرستان میں رہا رپورٹ

فضل اللہ نے حافظ گل بہادر سے بھی ملاقات کی اور پاکستانی فورسز کیخلاف ٹی ٹی پی کی جاری لڑائی میں مدد کی اپیل کی

ایک سینئر طالبان کمانڈر نے نامعلوم مقام سے ٹیلیفون پر بتایاکہ فضل اللہ نے ہمارے ساتھ تقریباً2ہفتے گزارے۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

حکومت پاکستان کوانتہائی مطلوب شخص اورکالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ کے بارے میں انکشاف ہواہے کہ آپریشن شروع سے چندروز قبل اس نے 2ہفتے اس علاقے میں گزارے۔


اہم عسکریت پسند رہنمائوں سے ملاقاتیں کیں اورپھر واپس کنڑ چلا گیا تاہم ان ملاقاتوں میں اسے کسی نے بھی تعاون کی یقین دہانی نہیں کرائی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق مولوی فضل اللہ کے دورے کی تحریک طالبان کے سینئر عہدیداران نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملا فضل اللہ شمالی وزیرستان میں طالبان قیادت کوممکنہ فوجی آپریشن شروع کیے جانے کی صورت میں طالبان کوافغانستان میں پناہ دیے جانے کی یقین دہانی کرانے کیلیے آئے تھے، ایک سینئر طالبان کمانڈر نے نامعلوم مقام سے ٹیلیفون پر بتایاکہ فضل اللہ نے ہمارے ساتھ تقریباً2ہفتے گزارے ، انھوں نے حافظ گل بہادر سے بھی ملاقات کی اوران سے درخواست کی کہ وہ پاکستانی فورسز کیخلاف ٹی ٹی پی کی جاری لڑائی میں ان کی مدد کریں تاہم حافظ گل بہادرنے ان کی اس درخواست کو مسترد کردیا۔
Load Next Story