ارشد ندیم کا اولمپکس میں ریکارڈ پاکستان نے 40 سال بعد گولڈ میڈل جیت لیا
ارشد ندیم نے اولمپکس تاریخ کی سب سے بڑی 92.97 میٹرز کی تھرو پھینکی، بھارتی نیرج چوپڑا دوسرے نمبر پر رہے
پیرس اولمپکس کے جیولین تھرو ایونٹ میں پاکستانی اولمپئین ارشد ندیم نے گولڈ میڈل جیت لیا۔
ارشد ندیم نے 92.97 میٹر کی تھرو کرکے اولمپکس کی تاریخ میں ریکارڈ قائم کردیا۔
دفاعی چیمپئن بھارتی نیرج چوپڑا 89.45 میٹر کی تھرو کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے، انہوں نے اپنی پانچ تھروز ضائع کردیں۔
پاکستان 32 سال بعد اولمپک میں کوئی بھی میڈل جیتنے میں کامیاب ہوا ہے، پاکستان نے آخری مرتبہ بار سلونا اولمپکس 1992 کی ہاکی میں برانز میڈل جیتا تھا۔
پاکستان نے آخری گولڈ میڈل 1984 میں 40 سال پہلے جیتا تھا جو ہاکی ٹیم نے دلوایا تھا۔
فائنل مقابلے کے دوران ارشد ندیم اپنی پہلی باری میں تھرو نہ کرسکے لیکن دوسری باری میں انہوں نے 92.97 میٹر تھرو کی جو اولمپکس کی تاریخ کی اب تک سب سے بڑی تھرو ہے۔
مزید پڑھیں: ارشد ندیم نے اولمپکس کیلئے گھر کے صحن اور گلیوں میں تربیت حاصل کی
تیسری باری میں ارشد ندیم نے 88.72 میٹر، چوتھی باری میں 79.40 میٹر، پانچویں باری میں 84.87 میٹر جبکہ چھٹی باری میں91.79 میٹر تھرو کی۔
اس سے قبل اولمپک میں سب سے بڑی تھرو کا ریکارڈ ناروے کے اینڈریاس تھورکلڈسن کے پاس تھا جنہوں نے 2008 بیجنگ اولمپکس میں 90 اعشارئیہ 57 میٹر تھرو کی تھی، ارشد ندیم نے 16 سال بعد یہ ریکارڈ ٹوڑ دیا ہے۔
ایونٹ کے فائنل میں دفاعی چیمپئین بھارت کے نیرج چوپڑا سمیت 12 ایتھلیٹس صف آرا تھے۔
نیرج چوپڑا نے 89.34 میٹرز تھرو کرکے فائنل میں جگہ بنائی تھی جبکہ ارشد ندیم 86.59 میٹرز کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہے تھے، فائنل میں کوالیفیکیشن کا معیار 84 میٹرز یا پہلے 12 بہترین تھرو کرنے والے ایتھلیٹس تھے۔
فائنل سے قبل ارشد ندیم نے نمائندہ ایکسپریس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنی کارکردگی سے خوش اور فائنل میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کیلئے پر امید ہیں۔
فائنل میں قسمت آزمائی کرنے والے ترتیب وار ایتھلیٹس میں اینڈرسن پیٹر (جرمنی) 88.63 میٹرز، جولیان ویبر (جرمنی) 87.76 میٹرز، جولیس یوگو 85.97 (کینیا) میٹرز، لوئز ماریکو ڈی ڈی سلوا (برازیل) 85.9 میٹرز، جیکب واڈولیچ (چیک) 85.63 میٹرز، ٹونی کیرانینٹ (فن لینڈ) 85.27 میٹرز، اینڈرسن مردارے 84.13 (مولڈوا) میٹرز، اولیورہیلن ڈیرو (فن لینڈ) 83.81 میٹرز، کیشورن والکوٹ(ٹرن باگو) 83.02 میٹرز، ایل ایٹیلاٹالو(فن لینڈ) 82.91 میٹرز شامل تھے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے آخری مرتبہ بار سلونا اولمپکس 1992 کی ہاکی میں برانز میڈل جیتا تھا، مزید براں 27 سالہ ارشد ندیم اولمپک کا انفرادی میڈل جیتنے والے تیسرے پاکستانی ہیں۔
مزید پڑھیں: رشبھ پنت کا نیرج چوپڑا کو میڈل جیتنے پر عجیب انعامی رقم دینے کا وعدہ
قبل ازیں پاکستان کو انفرادی حیثیت میں پہلا برانز میڈل روم اولمپکس 1960 میں کشتی میں پہلوان محمد بشیر نے دلوایا جبکہ سیول اولمپکس 1988 میں کراچی کے علاقے لیاری سے تعلق رکھنے والے باکسر حسین شاہ نے مڈل ویٹ کے درجے میں تیسری پوزیشن کے ساتھ پاکستان کیلئے دوسرا برانز میڈل جیتا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان کے 10 اولمپک میڈلز میں سے 8 قومی ہاکی ٹیم نے جیتے ہیں جن میں 3 گولڈ، 3 سلور اور 2 برانز میڈلز شامل ہیں۔
ارشد ندیم نے 92.97 میٹر کی تھرو کرکے اولمپکس کی تاریخ میں ریکارڈ قائم کردیا۔
دفاعی چیمپئن بھارتی نیرج چوپڑا 89.45 میٹر کی تھرو کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے، انہوں نے اپنی پانچ تھروز ضائع کردیں۔
پاکستان 32 سال بعد اولمپک میں کوئی بھی میڈل جیتنے میں کامیاب ہوا ہے، پاکستان نے آخری مرتبہ بار سلونا اولمپکس 1992 کی ہاکی میں برانز میڈل جیتا تھا۔
پاکستان نے آخری گولڈ میڈل 1984 میں 40 سال پہلے جیتا تھا جو ہاکی ٹیم نے دلوایا تھا۔
فائنل مقابلے کے دوران ارشد ندیم اپنی پہلی باری میں تھرو نہ کرسکے لیکن دوسری باری میں انہوں نے 92.97 میٹر تھرو کی جو اولمپکس کی تاریخ کی اب تک سب سے بڑی تھرو ہے۔
مزید پڑھیں: ارشد ندیم نے اولمپکس کیلئے گھر کے صحن اور گلیوں میں تربیت حاصل کی
تیسری باری میں ارشد ندیم نے 88.72 میٹر، چوتھی باری میں 79.40 میٹر، پانچویں باری میں 84.87 میٹر جبکہ چھٹی باری میں91.79 میٹر تھرو کی۔
اس سے قبل اولمپک میں سب سے بڑی تھرو کا ریکارڈ ناروے کے اینڈریاس تھورکلڈسن کے پاس تھا جنہوں نے 2008 بیجنگ اولمپکس میں 90 اعشارئیہ 57 میٹر تھرو کی تھی، ارشد ندیم نے 16 سال بعد یہ ریکارڈ ٹوڑ دیا ہے۔
ایونٹ کے فائنل میں دفاعی چیمپئین بھارت کے نیرج چوپڑا سمیت 12 ایتھلیٹس صف آرا تھے۔
نیرج چوپڑا نے 89.34 میٹرز تھرو کرکے فائنل میں جگہ بنائی تھی جبکہ ارشد ندیم 86.59 میٹرز کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہے تھے، فائنل میں کوالیفیکیشن کا معیار 84 میٹرز یا پہلے 12 بہترین تھرو کرنے والے ایتھلیٹس تھے۔
فائنل سے قبل ارشد ندیم نے نمائندہ ایکسپریس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنی کارکردگی سے خوش اور فائنل میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کیلئے پر امید ہیں۔
فائنل میں قسمت آزمائی کرنے والے ترتیب وار ایتھلیٹس میں اینڈرسن پیٹر (جرمنی) 88.63 میٹرز، جولیان ویبر (جرمنی) 87.76 میٹرز، جولیس یوگو 85.97 (کینیا) میٹرز، لوئز ماریکو ڈی ڈی سلوا (برازیل) 85.9 میٹرز، جیکب واڈولیچ (چیک) 85.63 میٹرز، ٹونی کیرانینٹ (فن لینڈ) 85.27 میٹرز، اینڈرسن مردارے 84.13 (مولڈوا) میٹرز، اولیورہیلن ڈیرو (فن لینڈ) 83.81 میٹرز، کیشورن والکوٹ(ٹرن باگو) 83.02 میٹرز، ایل ایٹیلاٹالو(فن لینڈ) 82.91 میٹرز شامل تھے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے آخری مرتبہ بار سلونا اولمپکس 1992 کی ہاکی میں برانز میڈل جیتا تھا، مزید براں 27 سالہ ارشد ندیم اولمپک کا انفرادی میڈل جیتنے والے تیسرے پاکستانی ہیں۔
مزید پڑھیں: رشبھ پنت کا نیرج چوپڑا کو میڈل جیتنے پر عجیب انعامی رقم دینے کا وعدہ
قبل ازیں پاکستان کو انفرادی حیثیت میں پہلا برانز میڈل روم اولمپکس 1960 میں کشتی میں پہلوان محمد بشیر نے دلوایا جبکہ سیول اولمپکس 1988 میں کراچی کے علاقے لیاری سے تعلق رکھنے والے باکسر حسین شاہ نے مڈل ویٹ کے درجے میں تیسری پوزیشن کے ساتھ پاکستان کیلئے دوسرا برانز میڈل جیتا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان کے 10 اولمپک میڈلز میں سے 8 قومی ہاکی ٹیم نے جیتے ہیں جن میں 3 گولڈ، 3 سلور اور 2 برانز میڈلز شامل ہیں۔