بڑے ٹیکس نادہندگان کی جائیدادیں نیلام کرنے کا اصولی فیصلہ
واجبات ادانہ کرنے پرضبط کی گئیں ملز،فیکٹریاں، کاروباری یونٹس ودیگر جائیدادیں باربارموقع دینے کے باوجود۔۔۔
KARACHI:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ٹیکس ڈیفالٹرز کی ضبط شدہ جائیدادیں نیلام کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سینئر افسر نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ملک بھر کی فیلڈ فارمشنز سے حاصل کردہ اعدادوشمار کی بنیاد پر ان بڑے ٹیکس ڈیفالٹرز کی فہرست مرتب کرلی ہے۔
جن کے ذمے اربوں روپے کے ٹیکس واجبات ہیں اور تمام قانونی ضابطے پورے کرنے کے باوجود ان ڈیفالٹرز کی طرف ٹیکس واجبات جمع نہیں کرائے جارہے ہیں۔
اس کے علاوہ ان ٹیکس ڈیفالٹرز کی فہرستیں بھی اپ ڈیٹ کی جارہی ہیں جن کی ٹیکس واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث ملز، فیکٹریاں و دیگر کاروباری یونٹس اور دیگر جائیدادیں ضبط کی گئی ہیں اور انہیں ٹیکس واجبات کی ادائیگی کیلیے بار بار مواقع دینے کے باوجود ان کی طرف سے کوئی کمپلائنس نہیں کیا گیا۔
ایف بی آرافسر نے بتایا کہ ایف بی آر نے ابتدائی طور پر چند بڑے ٹیکس ڈیفالٹرز کی ضبط شدہ جائیداد کی نیلامی کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد ان بڑے ٹیکس ڈیفالٹرز کی جائیدادیں ضبط کی جائیں گی جن کے ذمے واجب الادا ٹیکس واجبات کی وصولی کیلیے تمام قانونی ضابطے مکمل ہوچکے ہیں اور تمام قانونی فورمز سے ان کی اپیلیںبھی مسترد ہوچکی ہیں مگر اسکے باوجود ٹیکس واجبات جمع نہیں کرائے جارہے ہیں۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ دوسرے مرحلے میں ان ٹیکس ڈیفالٹرز کی جائیدادیں ضبط کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں گے تاہم جائیدادیں ضبط کرنے کے باوجود انہیں ٹیکس واجبات جمع کرانے کے مواقع دیے جائیں گے اور جو ان مواقع سے فائد اٹھائیں گے انکے ساتھ معاملات کو طے کیا جائیگا اور ٹیکس واجبات وصول کیے جائیں گے لیکن جو لوگ کمپلائنس نہیں کریں گے انکی جائیدادیں بھی نیلام کرکے ٹیکس واجبات وصول کیے جائیں گے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ٹیکس ڈیفالٹرز کی ضبط شدہ جائیدادیں نیلام کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سینئر افسر نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ملک بھر کی فیلڈ فارمشنز سے حاصل کردہ اعدادوشمار کی بنیاد پر ان بڑے ٹیکس ڈیفالٹرز کی فہرست مرتب کرلی ہے۔
جن کے ذمے اربوں روپے کے ٹیکس واجبات ہیں اور تمام قانونی ضابطے پورے کرنے کے باوجود ان ڈیفالٹرز کی طرف ٹیکس واجبات جمع نہیں کرائے جارہے ہیں۔
اس کے علاوہ ان ٹیکس ڈیفالٹرز کی فہرستیں بھی اپ ڈیٹ کی جارہی ہیں جن کی ٹیکس واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث ملز، فیکٹریاں و دیگر کاروباری یونٹس اور دیگر جائیدادیں ضبط کی گئی ہیں اور انہیں ٹیکس واجبات کی ادائیگی کیلیے بار بار مواقع دینے کے باوجود ان کی طرف سے کوئی کمپلائنس نہیں کیا گیا۔
ایف بی آرافسر نے بتایا کہ ایف بی آر نے ابتدائی طور پر چند بڑے ٹیکس ڈیفالٹرز کی ضبط شدہ جائیداد کی نیلامی کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد ان بڑے ٹیکس ڈیفالٹرز کی جائیدادیں ضبط کی جائیں گی جن کے ذمے واجب الادا ٹیکس واجبات کی وصولی کیلیے تمام قانونی ضابطے مکمل ہوچکے ہیں اور تمام قانونی فورمز سے ان کی اپیلیںبھی مسترد ہوچکی ہیں مگر اسکے باوجود ٹیکس واجبات جمع نہیں کرائے جارہے ہیں۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ دوسرے مرحلے میں ان ٹیکس ڈیفالٹرز کی جائیدادیں ضبط کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں گے تاہم جائیدادیں ضبط کرنے کے باوجود انہیں ٹیکس واجبات جمع کرانے کے مواقع دیے جائیں گے اور جو ان مواقع سے فائد اٹھائیں گے انکے ساتھ معاملات کو طے کیا جائیگا اور ٹیکس واجبات وصول کیے جائیں گے لیکن جو لوگ کمپلائنس نہیں کریں گے انکی جائیدادیں بھی نیلام کرکے ٹیکس واجبات وصول کیے جائیں گے۔