شمالی وزیرستان کے متاثرہ خاندانوں میں 4 ہزار 500 ٹن راشن تقسیم کیا جاچکا ہے پاک فوج

اب تک آرمی کی جانب سے 31 ہزار 279 خاندانوں کو راشن تقسیم کیا جا چکا ہے، بریگیڈیئر آفتاب


ویب ڈیسک July 04, 2014
شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کر کے آنے والے 44 ہراز 633 خاندان رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، بریگیڈیئر آفتاب۔ فوٹو؛ ایکسپریسن نیوز

آپریشن ضرب عضب کے باعث شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرکے بنوں اور دیگر مقامات پر آنے والے 44 ہزار 500 خاندانوں میں پاکستان آرمی اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت تقریبا 4 ہزاز 500 ٹن راشن تقسیم کیا جا چکا ہے۔

پاک فوج کے بریگیڈیئر آفتاب کا کمشنر بنوں سید محسن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ متاثرین شمالی وزیرستان میں راشن کی تقسیم کے لئے آرمی کے تحت 6 کیمپ لگائے گئے ہیں جس میں سے 3 کیمپ بنوں میں، 2 ڈی آئی خان اور ایک لکی مروت میں قائم کیا گیا ہے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت بھی 5 ڈسٹریبیوشن پوائنٹس قائم کئے گئے ہیں جس میں سے 4 بنوں میں ایک ڈیرہ اسماعیل خان میں ہے، اس کے علاوہ آرمی کا ایک موبائل دسٹریبیوشن پوائنٹ بھی کام کر رہا ہے۔

بریگیڈیئر آفتاب کا کہنا تھا کہ اب تک شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کر کے آنے والے 44 ہراز 633 خاندان رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، پاک فوج نے اپنے راشن کے کوٹے میں سے 40 ہزار خاندانوں کے لئے راشن بنوں بھجوایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین میں تقسیم کیا جانے والا ہر پیکج 110 کلو کا ہے جو تقریباً 4 ہزار 500 ٹن راشن بنتا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کی جانب سے شمالی وزیرستان کے متاثرین کے لئے 50 ہزار پیکیجز فراہم کئے گئے ہیں، ہر پیکج 65 کلو کا ہے جو تقریبا 3 ہزار300 ٹن بنتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج جو راشن تقسیم کر رہی ہے اس کا وزن تقریبا 8 ہزار ٹن بنتا ہے۔ اس کے علاوہ ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت بھی آج تک تقریبا 14 سو ٹن راشن تقسیم ہو چکا ہے، اس طرح اب تک مجموعی طور پر تقریباً 4 ہزار 500 ٹن راشن متاثرین شمالی وزیرستان میں تقسیم ہو چکا ہے۔

بریگیڈیئر آفتاب نے کہا کہ اس قسم کی غلط فہمیاں بھی پائی جاتی ہیں کہ کچھ جگہوں پر راشن تقسیم نہیں کیا گیا لیکن یہ سراسر غلط ہے، اب تک آرمی کی جانب سے 31 ہزار 279 خاندانوں کو راشن تقسیم کیا جا چکا ہے، 15 ہزار خاندان ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت راشن لے چکے ہیں۔ اس طرح تقریباً 45 ہزار خاندانوں میں راشن تقسیم ہو چکا ہے۔ اب تک جو راشن تقسیم کیا جا چکا ہے اس میں سے 70 فیصد آرمی نے خود تقسیم کیا ہے اور تقریبا 30 فیصد ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت تقسیم کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ آرمی نے 25 جون سے راشن تقسیم کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا اور گزشتہ 9 روز میں 5 ہزار خاندانوں کو روزانہ کی بنیاد پر راشن تقسیم کیا گیا۔

بریگیڈیرئیر آفتاب نے بتایا کہ بکہ خیل میں شمالی وزیرستان کے متاثرین کے لئے ایک ڈی پی کیمپ قائم کیا گیا ہے جس میں 5 ہزار سے زائد خاندانوں کے لئے ٹینٹس اور کھانے کی سہولت موجود ہے، تمام خیموں میں پنکھے اور کچھ میں روم کولرز بھی دیئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈی پی کیمپ میں خواتین اور مردوں کے لئے الگ الگ ریسٹ ایریاز اور عارضی طور پر مسجد بھی قائم کی گئی ہے جہاں نماز اور تراویح ادا کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ متاثرین کے کیمپوں میں موبائل میڈیکل سینٹر بھی قائم کئے گئے ہیں جہاں متاثرین کو 24 گھنٹے میڈیکل کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈی پی کیمپ میں خواتین کے لئے ووکیشنل ٹریننگ سنٹر اور مردوں کے لئے ٹینکنیل اسکلز ٹریننگ سنٹر بھی قائم کئے جائیں گے، بچوں کے لئے اسکول، پارکس، جھولے اور اسپورٹس کا سامان بھی رکھا جائے گا جب کہ متاثرین کے جانوروں کے لئے چارے کا بندوبست بھی کیا گیا ہے۔

اس موقع پر کمشنر بنوں سید محسن کا کہنا تھا کہ نقل مکانی کر کے آنے والے 28 ہزار خاندانوں میں 12، 12 ہزار روپے تقسیم کئے گئے ہیں، اب تک متاثرین شمالی وزیرستان میں مجموعی طور پر 30 کروڑ روپے تقسیم کئے جاچکے ہیں جب کہ پنجاب حکومت کی جانب راشن کے 50 ٹرکوں کو آرمی کے تعاون سے تقسیم کیا جا چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے رقم ٹرانسفر ہوتے ہی آئی ڈی پیز کو 40، 40 ہزار روپے فی خاندان تقسیم کر دیئے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں