برطانیہ بشار الاسد کیخلاف ایک لاکھ اعلی تربیت یافتہ باغیوں کی فوج تیار کرنا چاہتا تھا رپورٹ

برطانیہ شامی باغیوں کو ترکی اور اردن میں تربیت فراہم کرنا چاہتا تھا، بی بی سی

چند روز قبل براک اوباما نے بھی شامی باغیوں کی تربیت کے لئے کانگریس 500 ملین ڈالر منظور کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ فوٹو؛ فائل

برطانیہ کے سرکاری نشریاتی ادارے نے انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ شامی صدر بشار الاسد کو شکست دینے کے لئے ایک لاکھ اعلی تربیت یافتہ باغیوں کی فوج تیار کرنا چاہتا تھا۔


بی بی سی کے مطابق شامی باغیوں کو جدید اسلحہ سے مزین کرنے اور انھیں تربیت فراہم کرنے کا مسودہ 2 سال قبل اس وقت کے برطانوی وزیر دفاع جنرل ڈیوڈ رچرڈ نے پیش کیا تھا۔ برطانوی وزیر دفاع کی جانب سے بھیجے گئے خفیہ مسودے کا وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون اور قومی سلامتی کونسل کے علاوہ امریکی حکام نے بھی جائزہ لیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسودے میں شامی باغیوں کو ترکی اور اردن میں تربیت فراہم کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ دوسری جانب برطانوی وزارت دفاع کی جانب سے اس حوالے سے کسی بھی قسم کا بیان جاری کرنے سے گریز کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل امریکی صدر براک اوباما نے بھی شامی باغیوں کو اسلحہ اور تربیت فراہم کرنے کے لئے کانگریس 500 ملین ڈالر منظور کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ شام میں گزشتہ 3 سال سے جاری خانہ جنگی میں اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں جب کہ لاکھوں افراد اپنے ہی ملک یا بیرون ملک پناہ لے چکے ہیں۔
Load Next Story