
گولیاں لگنے سے پی ٹی آئی ضلع سینٹرل کے مقابلے کارکنان انیس اور امیر حمزہ شدید زخمی ہو گئے جنہیں ضیاء الدین اسپتال منتقل کیا گیا۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کراچی کے صدر راجا اظہر جنرل سیکریٹری ارسلان خالد سمیت سیکڑوں کارکنان اسپتال پہنچ گئے۔
حلیم عادل شیخ نے فائرنگ کے واقعہ پر کہا کہ سندھ حکومت نے کراچی کے نوجوانوں کی نسل کشی کرنے کا ذمہ اپنے سر لیا ہوا ہے، دوران ڈکیتی گولیاں لگنے سے ہمارے دو کارکن زخمی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کئی ماہ سے کراچی کے نوجوانوں کو یوں ہی قتل کیا جارہا ہے، پولیس نے ڈاکوؤں کو کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے، وزیر اعلی اور آئی جی سندھ بتائیں کیا ڈاکوؤں کو لاسنس ٹو کل دے دیا گیا ہے؟۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا ساری پولیس پی ٹی آئی کے کارکنوں کو پکڑے پر لگائی گئی ہے، کراچی میں ڈاکو اسٹریٹ کرمنلز سے اب ٹارگٹ کلر بن چکے ہیں۔
پی ٹی آئی کے زخمی کارکنوں کوعباسی شہید اسپتال سے نجی اسپتال منتقل کرنے کے حوالے سے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ یہاں کوئی سہولیات میسر نہیں تھی، مجبور ہوکر زخمیوں کو نجی اسپتال لایا گیا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔