بنگلادیش میں عبوری حکومت کے قیام کا خیرمقدم کرتے ہیں چین

بنگلادیشی عوام کے ترقی کے راستے کے انتخاب کا احترام ہے، ترجمان چین

بنگلادیشی عوام کے ترقی کے راستے کے انتخاب کا احترام ہے، ترجمان چین

بنگلادیش میں طلبا احتجاجی تحریک کے نتیجے میں حسینہ واجد کے 16 سالہ اقتدار کا دھڑن تختہ ہونے کے بعد عبوری حکومت کے قیام اور حالات کے معمول آنے کا کئی ممالک نے خیر مقدم کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے پریس بریفنگ میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چین کسی بھی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔

چینی ترجمان نے مزید کہا کہ بنگلادیش ہم سایہ ملک ہے اور اس کے ساتھ ہمیشہ سے اچھے تعلقات قائم رہے ہیں۔ وہاں عوام کی جانب سے ترقی کے راستے کے انتخاب کا احترام کرتے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں : ڈاکٹر یونس کی سربراہی میں بنگلا دیش کی عبوری حکومت نے حلف اٹھالیا


چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے بنگلادیش میں عبوری حکومت کے قیام کا خیر مقدم کرتے ہوئے بنگلادیش کے عوام کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔

یہ خبر پڑھیں : حسینہ واجد الیکشن کا اعلان ہوتے ہی بنگلا دیش واپس جائیں گی، بیٹا

یاد رہے کہ بنگلادیش میں عبوری حکومت قائم کردی گئی جس کی سربراہی نوبیل انعام یافتہ ماہر معاشیات محمد یونس کر رہے ہیں جب کہ 17 رکنی ٹیم میں طلبا رہنما بھی شامل ہیں۔

 

 
Load Next Story