آٹزم کے شکار بچوں کے بہن بھائی بھی بیماری کا شکار ہوسکتے ہیں

مطالعے کے لیے محققین نے 1,600 سے زیادہ شیر خوار بچوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا

[فائل-فوٹو]

ایک نئے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ اگر فیملی میں ایک بچہ آٹزم کا شکار ہے تو دوسرے کو بھی یہ عارضہ لاحق ہونے کا خطرہ ہوسکتا ہے.

محققین نے حال ہی میں جریدے پیڈیاٹرکس میں رپورٹ کیا ہے کہ اگر کسی اولاد کو یہ عارضہ لاحق ہو تو دوسرے بچوں میں آٹزم کی تشخیص ہونے کے امکانات سات گنا زیادہ ہوتے ہیں۔


کینیڈی کریگر انسٹی ٹیوٹ کے سینٹر فار آٹزم سروسز سائنس اینڈ انوویشن کی نائب صدر اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ریسرچر ریبیکا لینڈا نے کہا، "ماہرین اطفال اور فیملی کے ارکان کو ایسے خاندانوں میں پیدا ہونے والے بچوں پر گہری نظر رکھنی ہوگی جن میں پہلے سے ایک بچہ آٹزم کا شکار ہے۔

انہوں نے کہ یہ تشخیص کے لیے ابتدائی مدد، وسائل اور اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہے۔

مطالعے کے لیے محققین نے 1,600 سے زیادہ شیر خوار بچوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جن کے بڑے بھائی یا بہن آٹزم کے شکار تھے۔ نوزائیدہ بچوں کا 6 ماہ اور 3 سال کی عمر کے درمیان بار بار جائزہ لیا گیا۔
Load Next Story