پنجاب اسمبلی میں نازیبا زبان کے استعمال اور ہتک آمیز الفاظ پر پابندی لگانے پر اتفاق
کمیٹی کی جانب سے متفقہ طور پر اپوزیشن کے 11 معطل اراکین اسمبلی کو بحال کرنے کی سفارش کی گئی
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کا پارلیمانی اخلاقیات کو بہتر بنانے کی جانب اہم قدم، پنجاب اسمبلی میں نازیبا زبان کے استعمال اور ہتک آمیز الفاظ پر پابندی لگانے پر اتفاق ہوا۔
اپوزیشن اور حکومتی بینچوں کے درمیان باہمی احترام اور مؤثر گورننس کو فروغ دینے کے لیے کمیٹی برائے اخلاقیات کا اہم اجلاس ہوا۔
اجلاس میں اپوزیشن اور حکومتی بینچوں کے معزز اراکین نے شرکت کی، کمیٹی کی جانب سے متفقہ طور پر اپوزیشن کے 11 معطل اراکین اسمبلی کو بحال کرنے کی سفارش کی گئی۔
اسمبلی سیکرٹریٹ نے کمیٹی کی سفارش پر اپوزیشن کے 11 معطل اراکین اسمبلی کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
کمیٹی برائے اخلاقیات کے اجلاس میں یہ بھی طے ہوا کہ اخلاقیات کی کمیٹی کو ایوان کی مستقل کمیٹی کے طور پر قواعد و ضوابط کا حصہ بنایا جائے گا۔
یہ کمیٹی اراکین کے طرزِ عمل کی غیرجانبدار اور شفاف بنیاد پر نگرانی کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی، ایوان کی کارروائی میں کسی بھی رکن کی تضحیک اور بدنامی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عملدرآمد کرنے پر اتفاق ہوا۔
کمیٹی برائے اخلاقیات کے اس اجلاس میں یہ بھی طے ہوا کہ کمیٹی کا قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کے پارلیمانی حقوق اور روایات کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔
کمیٹی کے اجلاس میں اس بات کا فیصلہ ہوا کہ اسمبلی کی کارروائی کے دوران کسی رکن کو فحش، نازیبا الفاظ کے استعمال اور گالم گلوچ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
کمیٹی کے اجلاس میں خواتین اراکین اسمبلی کے بارے میں ہتک آمیز الفاظ پر پابندی لگانے اور ان کے احترام کو یقینی بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
اس کمیٹی نے ماضی میں ہونے والے ایسے واقعات کی شدید مزمت کرتے ہوئے اسپیکر کے احترام اور وقار کے تحفظ کی یقین دہانی کروائی۔