فواد خان اور صنم سعید کی متنازع ویب سیریز برزخ یوٹیوب سے ڈیلیٹ

زی زندگی کے پروڈیوسرز نے پی ٹی اے کے ایکشن سے قبل ہی 'برزخ' کو یوٹیوب سے ہٹا دیا


ویب ڈیسک August 11, 2024
‘برزخ’ میں دو مرد کرداروں کے درمیان رومانوی مناظر اور رغبت دکھائی گئی تھی : فوٹو : فائل

پاکستانی سپر اسٹار اداکار فواد خان اور صنم سعید کی متنازع بھارتی ویب سیریز 'برزخ' کو یوٹیوب سے ہٹا دیا گیا۔

پاکستانی ہدایتکار عاصم عباسی کی جانب سے بھارتی اسٹریمنگ ویب سائٹ زی فائیو کے لیے بنائی گئی ویب سیریز 'برزخ' کے پروڈیوسرز نے گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پر اعلان کیا تھا کہ 9 اگست کو 'برزخ' کو یوٹیوب سے ہٹا دیا جائے گا۔

بھارتی پروڈیوسرز نے زی زندگی کے یوٹیوب چینل سے 'برزخ' کی تمام چھ اقساط 9 اور 10 اگست کی درمیانی شب ڈیلیٹ کیں۔

'برزخ' کی پہلی قسط 19 جولائی جبکہ آخری قسط 6 اگست کو زی زندگی کے یوٹیوب چینل پر ریلیز کی گئی تھی۔

سیریز کی تمام اقساط 19 جولائی سے 9 اگست تک زی زندگی کے یوٹیوب چینل پر موجود تھیں اور صارفین نے تقریباََ تمام اقساط ہی دیکھ لی تھیں۔

مزید پڑھیں: ڈالر کمانے کی خاطر اپنا ایمان مت بیچیں، مشی خان بھی 'برزخ' کے میکرز پر برہم

بھارتی پروڈیوسرز کے مطابق 'برزخ' کو صرف یوٹیوب پاکستان سے ہٹایا گیا ہے یعنی سیریز کی تمام اقساط بھارت سمیت دُنیا کے دیگر ممالک کے یوٹیوب پلیٹ فارم پر اب بھی موجود ہیں۔

واضح رہے کہ ویب سیریز 'برزخ' کی عکس بندی پاکستان کے مقبول سیاحتی مقام ہنزہ اور اور شہر قائد میں کی گئی تھی، سیریز کی کاسٹ میں فواد خان اور صنم سعید کے علاوہ عائزہ گیلانی، ایمان سلیمان، خوشحال خان، انیقا ذوالفقار علی، سلمان شاہد اور فرانکو گوئسٹ سمیت دیگر فنکار شامل تھے۔

پاکستانی ہدایتکار عاصم عباسی کی جانب سے تحریر اور ہدایت کردہ سیریز کو تیسری قسط کی نشریات کے بعد سے سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا سامنا تھا۔

مزید پڑھیں: نادیہ خان متنازع ویب سیریز 'برزخ' کے دفاع میں سامنے آگئیں

'برزخ' میں ہم جنس پرستی، فحاشی، زنا اور بچوں کی ذہنی سازی بھی دکھائی گئی تھی جس کی وجہ سے پاکستانی مداح سمیت کئی شوبز شخصیات بھی سیریز پر پابندی کا مطالبہ کررہی تھیں۔

پاکستان کی معروف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے 'برزخ' کے خلاف پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) میں پابندی کی درخواست بھی دائر کی تھی۔

تاہم زی زندگی کے پروڈیوسرز نے پی ٹی اے کے ایکشن سے قبل ہی 'برزخ' کو یوٹیوب سے ڈیلیٹ کردیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں