ٹیکس چوری کیخلاف محکمہ انٹیلی جنس کووسیع اختیارات

مجاز افسران کاروباری جگہ داخل، چھاپے، قابل ایکسائزڈیوٹی اشیا ضبط کرسکیں گے


Khususi Reporter September 22, 2012
مجاز افسران کاروباری جگہ داخل، چھاپے، قابل ایکسائزڈیوٹی اشیا ضبط کرسکیں گے۔ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس چوروں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کیلیے ڈائریکٹریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن اور اسکے ماتحت مجاز افسران کو کسی بھی کمپنی، دکان، صنعتی یونٹس و ادارے سمیت دیگر کاروباری جگہ میں داخل ہونے۔

چھاپہ مارنے، قابل ایکسائز ڈیوٹی اشیا سے متعلقہ آلات، اسٹاک اور ریکارڈ چیک کرنے اور اشیا ضبط کرنے کے اختیارات دے دیے ہیں۔ اس ضمن میں ''ایکسپریس'' کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے مذکورہ اختیارات دینے کیلیے باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن نمبر 1128(I)/2012جاری کردیا ہے۔

جس کے تحت 19اگست 2011کو جاری کردہ ایس آر او نمبر 777(I)/2011میں ترمیم کی گئی ہے۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ ایس آر او میں ترمیم کرتے ہوئے ڈائریکٹریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن اور اسکے ماتحت مجاز افسران کو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی رولز 2005 کے چیپٹر نمبر13 کے تمام اختیارات دے دیے گئے ہیں جس کے تحت کلکٹر کی طرف سے جس افسر کو تحریری مجاز قرار دیا ہوگا۔

وہ مجاز افسر کسی بھی ایسی جگہ جہاں قابل ایکسائز اشیا پراسیسڈ، اسٹور یا فروخت کی جاتی ہیں یا جہاں خدمات فراہم کی جاتی ہیں اس جگہ نہ صرف داخل ہو کر تلاشی لے سکے گا بلکہ قابل ایکسائز اشیا و خدمات سے متعلقہ تمام آلات، ریکارڈ اور اکائونٹس کو چیک کرسکے گا اور یہ مجاز افسر کسی بھی عمارت میں داخل ہوکر پلانٹ، مشینری اور وہاں موجود اشیا کے اسٹاک اور اکائونٹس کی بھی چیکنگ کرسکے گا۔

علاوہ ازیں ان اشیا کو بھی چیک کرسکے گا جو کسی ایک فیکٹری سے کسی دوسری جگہ منتقل کی گئی ہوں یا فیکٹری کے کسی دوسرے حصے میں منتقل کی گئی ہوں جس سے کوئی دوسری اشیا تیار کی جاتی ہوں۔

اس کے علاوہ مجاز افسر قابل ایکسائز اشیا کی ٹرانسپورٹیشن کیلیے استعمال ہونے والے جہاز،گاڑیاں، ہاتھ گاڑیوں اور گھوڑے یا کوئی دوسرے جانور کو بھی ضبط کرنے، تحویل میں لینے کے مجاز ہونگے اور یہ ریکارڈ بھی منجمد کرسکیں گے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ڈی جی انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کے مجاز افسران کسی بھی جہاز یا ہاتھ گاڑی یا بذریعہ سڑک قابل ایکسائز اشیا کی ٹرانسپورٹیشن کیلیے استعمال ہونے والی کسی بھی قسم کی کنوینس کو روک کر چیک کرسکیں گے کہ کیا ان اشیا پر ایکسائز ڈیوٹی ادا کی ہوئی ہے یا نہیں اور اگر ایکسائز ڈیوٹی ادا نہیں ہے تو نہ صرف مجاز افسر وہ قابل ایکسائز اشیا ضبط کرسکے گا۔

بلکہ ترسیل میں استعمال ہونے والا گھوڑا یا کوئی دوسرا جانور اور کوئی دوسری سواری بھی ضبط کرنے کا مجاز ہوگا۔ دستاویز کے مطابق ڈی جی انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کے مجاز افسران جن لوگوں کے خلاف کارروائی کریں گے انہیں نوٹس جاری کریں گے اور جو اشیا ضبط کی جائیں گی وہ سرکاری خزانے میں جمع کرائی جائیں گی اور ایڈجوڈکیشن افسر ان ضبط شدہ اشیا کی ایڈجوڈیکیشن کرے گا۔

اس کیلیے اگر ایڈجوڈیکیشن افسر کی طرف سے کسی بھی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے افسر یا پولیس افسر کو مدد کیلیے بُلایا جاتا ہے تو متعلقہ فیڈرل ایکسائز افسر یا پولیس افسر کو اس کی مدد کرنا ہوگی۔ دستاویز کے مطابق ڈی جی انٹیلی جنس کے مجاز افسر کی کسی مینوفیکچرنگ یونٹ کی انسپکشن کے دوران ایسی اشیا جن پر ایکسائز ڈیوٹی ادا نہیں کی جارہی کی تیاری میں استعمال میں ہونے والی پلانٹ و مشینری کو بھی ضبط کے جاسکے گا تاہم یہ پلانٹ اور مشینری ایڈیشنل کلکٹر کی سطح کا افسر ضبط کرسکے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں