کراچی میں18ہزار افراد گاڑیوں کی صفائی کے پیشے سے منسلک ہیں ایکسپریس سروے

شہر میں3 ہزارکار واش سینٹر ہیں، پارکنگ مقامات اور فٹ پاتھوں پر بھی گاڑیوں کی صفائی اور دھلائی کی جاتی ہے


عامر خان July 05, 2014
برنس گارڈن کے قریب ڈی جے کالج کے پاس ایک مزدورگاڑی کی دھلائی میں مصروف ہے ۔ فوٹو : ایکسپریس

شہر میں15سے18ہزار لوگ گاڑیوں کی صفائی کے پیشے سے منسلک ہیں، ایکسپریس نے گاڑیوں کی صفائی کرنے والے افراد پر سروے کیا، سروے کے دوران گاڑیوں کی صفائی سے منسلک اکبر علی سومرو نے بتایا کہ کوئی بھی شخص چاہے اس کا تعلق کسی بھی مذہب، قوم یا برادری سے ہو وہ صفائی کو اپنی زندگی کا اہم حصہ سمجھتا ہے۔

صفائی کے کام سے تو بہت سارے لوگ منسلک ہیں، اسی طرح جن شہریوں کے پاس گاڑیاں ہیں ، وہ اپنی گاڑیوں کی صفائی یا تو خود کرتے ہیں یا پھر اس کام کیلیے گاڑیوں کو کار واش سینٹر پر لے جایا جاتا ہے جہاں ان گاڑیوں کی صفائی کی جاتی ہے، انھوں نے بتایا کہ شہر میں3 ہزار کے قریب چھوٹے بڑے کار واش سینٹر ہیں جبکہ یہ واش سینٹر پٹرول پمپس اورسی این جی اسٹیشنوں کے علاو آٹو مارکیٹ اور مختلف علاقوں میں قائم ہیں،18 ہزارافراد گاڑیوں کی صفائی اور دھلائی کے کام سے منسلک ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ یہ تعداد حتمی نہیں یہ ایک اندازہ ہے کیونکہ ہم رجسٹرڈ مزدوروں میں شامل نہیں اور نہ ہی ہمیں سوشل سیکیورٹی کی سہولیات حاصل ہیں، شہر کی آبادی جیسے جیسے بڑھ رہی ہے اسی طرح گاڑیوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے ، گاڑیوں کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر اس کی صفائی اور دھلائی کا کام وسعت اختیار کررہا ہے ،رمضان میں ہم لوگ روزے کی حالت میں گاڑیوں کی صفائی کرکے اپنے اہل خانہ کے لیے رزق حلال کماتے ہیں،سروے میں معلوم ہوا کہ کراچی میں گاڑیوں کی صفائی اور دھلائی کا کام ہربرادری کے لوگ کرتے ہیں تاہم کچھی، سندھی اوراردو بولنے والے افراد کی بڑی تعداد کار واش سینٹر پر کام کرتی ہے، اس کے علاوہ پختون برادری کے افراد پارکنگ کے مقامات اور فٹ پاتھوں پر گاڑیوں کی صفائی اور دھلائی کرتے ہیں، پنجابی اور سرائیکی برادری کے افراد بس اڈوں، ٹرک اسٹینڈ اور پبلک ٹرانسپورٹ کے اڈوں پر گاڑیوں کی صفائی اور دھلائی کے کام سے منسلک ہیں۔

سرائیکی کمیونٹی کی بڑی تعداد چنگ چی اور سی این جی رکشا اسٹینڈوں پر صفائی کے کام سے منسلک ہے، مقامی کاریگرکاکہنا ہے کہ شہر میں پارکنگ مقامات اور فٹ پاتھوں پر گاڑیوں کی صفائی کا کام ٹھیکیداری نظام کے تحت ہوتا ہے، شہر میں پارکنگ اور فٹ پاتھوں پر گاڑیوں کی صفائی اور دھلائی کے بڑے مراکز صدر، پاسپورٹ آفس، پریس کلب، سندھ سیکریٹریٹ، کلفٹن، ڈیفنس، بولٹن مارکیٹ، آئی آئی چندریگر روڈ، طارق روڈ، کریم آباد، لانڈھی، کورنگی، حیدری، ناظم آباد، لائنز ایریا، سوک سینٹر پر واقع ہیں ۔

جہاں ٹھیکیدار کے آدمی روزانہ اجرت پر گاڑیوں کی صفائی کا کام کرتے ہیں اور مبینہ طور پر بلدیاتی اداروں ، علاقائی تھانے اور ٹریفک پولیس کو یومیہ بیٹ کے طور پر فی فٹ پاتھ 200 سے 300 روپے تک دی جاتی ہے، مقامی کاریگر نے بتایا کہ ہر محکمے کے بیٹر الگ الگ بیٹ وصول کرتے ہیں اور اگر پیسے نہ دیے جائیں تو کام بند کرا دیا جاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں