بنگلادیش کا ویمنز ٹی20 ورلڈکپ کی میزبانی کیلئے اقوام متحدہ جانے کا فیصلہ
آسٹریلیا، برطانیہ، بھارت اور نیوزی لینڈ کی حکومتوں نے اپنے شہریوں کو بنگلا دیش کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے
بنگلا دیش ویمن ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کی میزبانی کے حقوق برقرار رکھنے کے لیے اقوام متحدہ سے رجوع کرے گا۔
کرک انفو کے مطابق بنگلہ دیش کی عبوری حکومت میں نوجوانوں اور کھیلوں کے مشیر آصف محمود نے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ سے ان ممالک کے بارے میں بات کریں گے جنہوں نے اپنے شہریوں کے بنگلا دیش جانے پر سفری پابندیاں عائد کی ہیں۔
ہفتے کے روز آئی سی سی نے بورڈز کو مطلع کیا تھا کہ وہ بنگلا دیش کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور ٹورنامنٹ کو کہیں اور منتقل کرنے سمیت تمام آپشنز پر غور کرے گا۔
مزید پڑھیں: ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ بنگلادیش بدامنی کے باوجود میزبانی پر بضد
آسٹریلیا، برطانیہ، بھارت اور نیوزی لینڈ کی حکومتوں نے اپنے شہریوں کو بنگلا دیش کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
بی سی بی سفری پابندیوں کو ٹورنامنٹ کی میزبانی میں سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتا ہے کیونکہ ان پابندیوں کو صرف متعلقہ حکومتیں ہی اٹھا سکتی ہیں اور کرکٹ بورڈز کا ان پر بہت کم اثر و رسوخ ہے۔
مزید پڑھیں: ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ بنگلادیش کی میزبانی خطرے میں پڑ گئی
آصف محمود نے کہا کہ سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کے حوالے سے کچھ مسائل ہیں اور ہم اس سلسلے میں بنگلا دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر پروفیسر یونس سے بات کریں گے۔ وہ کھیلوں سے محبت کرنے والے ہیں اور امید ہے وہ اس معاملے کو حل کر لیں گے۔
ورلڈ کپ کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بی سی بی ایک بڑے بحران سے گزر رہا ہے۔ ان کے صدرنظم الحسن جو سابق وزیر کھیل بھی ہیں 5 اگست کو عوامی لیگ کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے لاپتہ ہیں۔
سیاسی تعلق رکھنے والے کئی بورڈ ڈائریکٹرز بھی 5 اگست کے بعد سے لاپتہ ہیں۔
کرک انفو کے مطابق بنگلہ دیش کی عبوری حکومت میں نوجوانوں اور کھیلوں کے مشیر آصف محمود نے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ سے ان ممالک کے بارے میں بات کریں گے جنہوں نے اپنے شہریوں کے بنگلا دیش جانے پر سفری پابندیاں عائد کی ہیں۔
ہفتے کے روز آئی سی سی نے بورڈز کو مطلع کیا تھا کہ وہ بنگلا دیش کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور ٹورنامنٹ کو کہیں اور منتقل کرنے سمیت تمام آپشنز پر غور کرے گا۔
مزید پڑھیں: ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ بنگلادیش بدامنی کے باوجود میزبانی پر بضد
آسٹریلیا، برطانیہ، بھارت اور نیوزی لینڈ کی حکومتوں نے اپنے شہریوں کو بنگلا دیش کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
بی سی بی سفری پابندیوں کو ٹورنامنٹ کی میزبانی میں سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتا ہے کیونکہ ان پابندیوں کو صرف متعلقہ حکومتیں ہی اٹھا سکتی ہیں اور کرکٹ بورڈز کا ان پر بہت کم اثر و رسوخ ہے۔
مزید پڑھیں: ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ بنگلادیش کی میزبانی خطرے میں پڑ گئی
آصف محمود نے کہا کہ سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کے حوالے سے کچھ مسائل ہیں اور ہم اس سلسلے میں بنگلا دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر پروفیسر یونس سے بات کریں گے۔ وہ کھیلوں سے محبت کرنے والے ہیں اور امید ہے وہ اس معاملے کو حل کر لیں گے۔
ورلڈ کپ کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بی سی بی ایک بڑے بحران سے گزر رہا ہے۔ ان کے صدرنظم الحسن جو سابق وزیر کھیل بھی ہیں 5 اگست کو عوامی لیگ کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے لاپتہ ہیں۔
سیاسی تعلق رکھنے والے کئی بورڈ ڈائریکٹرز بھی 5 اگست کے بعد سے لاپتہ ہیں۔