سندھ ہائیکورٹ کا لاپتا افراد کی بازیابی کیلیے اقدامات تیز کرنے کا حکم
عدالت نے تفتیشی افسران کو 3 ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا
سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا افراد کی بازیابی کی درخواستوں پر شہریوں کو بازیاب کرانے کے لیے اقدامات تیز کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس نعمت اللہ پھلھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ 17 لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے کیا اقدامات کیے۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ بھینس کالونی سے لاپتا نور محمد گھر واپس آگیا ہے۔ نور محمد جولائی 2024 کو لاپتا ہوا تھا۔
عدالت نے دیگر لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے اقدامات تیز کرنے اور تفتیشی افسران کو 3 ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے نور محمد کے اہلخانہ کی درخواست نمٹادی۔
جسٹس نعمت اللہ پھلھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ 17 لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے کیا اقدامات کیے۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ بھینس کالونی سے لاپتا نور محمد گھر واپس آگیا ہے۔ نور محمد جولائی 2024 کو لاپتا ہوا تھا۔
عدالت نے دیگر لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے اقدامات تیز کرنے اور تفتیشی افسران کو 3 ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے نور محمد کے اہلخانہ کی درخواست نمٹادی۔