انٹربینک میں ڈالر مہنگا اوپن مارکیٹ میں قدر مستحکم
ڈالر کے انٹربینک ریٹ 09 پیسے کے اضافے سے 278 روپے 64 پیسے کی سطح پر بند ہوئے
گلوبل ٹریژری ادارے ٹریس مارک کی آئی ایم ایف سے قرضوں کی منظوری کے بعد ڈی ویلیوایشن کا عمل شروع ہونے کی پیشگوئی کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں پیر کو بھی روپے کے مقابلے میں ڈالر مضبوط ثابت ہوا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 09 پیسے کے اضافے سے 278 روپے 64 پیسے کی سطح پر بند ہوئے ۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر تسلسل سے بغیر کسی تبدیلی کے 280 روپے 40پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔
ٹریس مارک نے دوبارہ گرے مارکیٹ کی سرگرمیاں شروع ہونے پر یہ پیشگوئی کی ہے کہ اس کے نتیجے میں بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر اور برآمدی آمدنی کی ترسیلات کی قانونی چینلز کے ذریعے آمد میں کمی کا خدشہ ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پاکستان کے تیل کی خریداری کے لیے 50 کروڑ ڈالر کے قرضوں کے اجرا، چینی بینکوں سے 15ارب ڈالر کے قرضوں کی موخر ادائیگیوں کی سہولت سے متعلق پیشرفت اور جولائی میں توقع سے زیادہ 2ارب ڈالر کی ورکرز ریمیٹنسز موصول ہونے جیسی مثبت اطلاعات نظرانداز رہیں۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 09 پیسے کے اضافے سے 278 روپے 64 پیسے کی سطح پر بند ہوئے ۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر تسلسل سے بغیر کسی تبدیلی کے 280 روپے 40پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔
ٹریس مارک نے دوبارہ گرے مارکیٹ کی سرگرمیاں شروع ہونے پر یہ پیشگوئی کی ہے کہ اس کے نتیجے میں بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر اور برآمدی آمدنی کی ترسیلات کی قانونی چینلز کے ذریعے آمد میں کمی کا خدشہ ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پاکستان کے تیل کی خریداری کے لیے 50 کروڑ ڈالر کے قرضوں کے اجرا، چینی بینکوں سے 15ارب ڈالر کے قرضوں کی موخر ادائیگیوں کی سہولت سے متعلق پیشرفت اور جولائی میں توقع سے زیادہ 2ارب ڈالر کی ورکرز ریمیٹنسز موصول ہونے جیسی مثبت اطلاعات نظرانداز رہیں۔