مریخ کو رہنے کے قابل بنانے کے منصوبے پر کام شروع

یہ نیا طریقہ پیش کیے گئے پچھلے طریقوں کے مقابلے میں پانچ ہزار گنا زیادہ موثر ہے، سائنس دان


ویب ڈیسک August 19, 2024

سائنس دان مریخ کے ایٹماسفیئر میں مخصوص بنائے گئے دھول کے ذرات چھڑک کر اس کا درجہ حرارت میں اضافہ کرتے ہوئے اسے رہنے کے قابل بنانے پر کام کر رہے ہیں۔

یہ خیال ان انقلابی طریقوں میں سے ایک ہے جو سائنس دانوں نے مریخ کو ٹیرا فارم کرنے کے لئے تجویز کیے ہیں، تاکہ اسے زمین کی طرح بنایا جاسکے اور اس کو انسانوں کے لئے ایک گھر کے طور پر استعمال کیا جاسکے۔

اس وقت، مریخ کی سرزمین ناقابل برداشت ہے: یہ انتہائی سرد ہے، مہلک یو وی شعاعیں خوب برستی ہیں، مٹی نمکین ہے، ہوا باریک ہے، اور اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ فی الحال وہاں کوئی زندگی ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق پیش کیا گیا یہ نیا طریقہ پیش کیے گئے پچھلے طریقوں کے مقابلے میں پانچ ہزار گنا زیادہ موثر ہے۔

یہ طریقہ ان وسائل کا استعمال کرتا ہے جو مریخ پر آسانی سے دستیاب ہیں - بجائے اس کے کہ ہمیں اپنے سیارے سے مواد منتقل کرنے کی ضرورت ہو، یا انہیں مریخی زمین سے کھودنا پڑے۔

محققین نے متنبہ کیا ہے کہ اس تجویز کو عملی جامہ پہنانے میں کئی دہائیاں درکار ہوں گی۔ لیکن بہت سی دیگر تجاویز ناممکن ہوسکتی ہیں کیونکہ ان کو عملی جامہ پہنانے کے لئے بہت زیادہ کام کی ضرورت ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔