شاہین کی ورک لوڈ مینجمنٹ سعود شکیل سوال حذف کرگئے

فاسٹ بولر کے حوالے سے ٹیم انتظامیہ فیصلہ کرے گی، نائب کپتان


ویب ڈیسک August 13, 2024
فاسٹ بولر کے حوالے سے ٹیم انتظامیہ فیصلہ کرے گی، نائب کپتان (فوٹو: ایکسپریس ویب)

قومی ٹیم کے نائب کپتان سعود شکیل نے بنگلادیش اے کیخلاف میچ سے قبل فاسٹ بولر شاہین آفریدی کے ورک لوڈ سے متعلق سوال پر حذف کردیا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران قومی ٹیم کے نائب کپتان سعود شکیل سے پریس کانفرنس میں شاہین شاہ آفریدی کے ورک لوڈ مینجمنٹ سے متعلق سوال کیا گیا جس پر انہوں نے جواب دیا کہ شاہین ہی آپ کو اس بارے میں بہتر بتا سکتے ہیں، البتہ وہ ہمارے اہم بولر ہیں، انکے حوالے سے ٹیم انتظامیہ وہی فیصلہ کرے گی کہ جو فاسٹ بولر کیلئے بہتر ہوگا۔

بعدازاں رپورٹر نے نشاندہی کی کہ سعود بھائی آپ نائب کپتان ہیں اور شاہین آپکے گروپ کا حصہ ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا بنگلادیش کیخلاف سیریز کیلئے 17 رکنی اسکواڈ کا اعلان

سعود بنگلادیش 'اے' کے خلاف اپنے پہلے چار روزہ میچ میں پاکستان شاہینز کی قیادت کے فرائض سرانجام دیں گے۔

شاہینز کے اسکواڈ میں قومی ٹیسٹ ٹیم کے پلئیرز کی شمولیت بھی متوقع ہے، جن میں کامران غلام، میر حمزہ، محمد علی، محمد ہریرہ، نسیم شاہ، صائم ایوب اور سرفراز احمد کھیلتے دیکھائی دے سکتے ہیں۔

پاکستان شاہینز کا اسکواڈ:

سعود شکیل (کپتان)، کامران غلام، مہران ممتاز، میر حمزہ، محمد علی، محمد رمیز جونیئر، محمد ہریرہ، نسیم شاہ، سعد بیگ (وکٹ کیپر)، سعد خان، صائم ایوب، ثمین گل، سرفراز احمد (وکٹ کیپر ) اور عمر امین۔

واضح رہے کہ بنگلادیش کیخلاف سیریز کیلئے اسکواڈ کے اعلان کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے شاہین کی جگہ سعود شکیل کو قومی ٹیم کے نائب کپتان بنانے کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں: 'شاہین ٹیسٹ ٹیم کی نائب کپتانی سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے'

رواں جنوری میں دورہ آسٹریلیا کے دوران فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کو کپتان شان معسود کا نائب مقرر کیا گیا تھا تاہم محض ایک سیریز کے بعد ورک لوڈ کا بہانہ بناکر بورڈ نے انکی جگہ سعود شکیل کو ذمہ داری سونپ دی گئی۔

اس سے قبل شاہین آفریدی کو نیوزی لینڈ کیخلاف محض ایک ٹی20 سیریز کے بعد کپتانی سے ہٹادیا تھا اور بابراعظم کو دوبارہ قیادت کے فرائض سونپ دیئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

امن لازم ہے

Dec 22, 2024 03:40 AM |

انقلابی تبدیلی

Dec 22, 2024 03:15 AM |