ضیا مارشل لا کے خلاف پیپلز پارٹی آج یوم سیاہ منا رہی ہے

1977 میں پیپلزپارٹی کی منتخب حکومت کا تختہ الٹ کراس وقت کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کوگرفتارکرلیا گیا


ویب ڈیسک July 05, 2014
1977 کے مارشل لا کے بعد سیاسی کارکنوں نے اپنی جدوجہد سے پارٹی کو زندہ رکھا لیکن آج سب کچھ بدل چکا ہے۔ فوٹو: فائل

1977 میں پیپلزپارٹی کی منتخب حکومت کا تختہ الٹ کراس وقت کے فوجی آمر ضیا الحق کی جانب سے مارشل لا لگانے کے خلاف آج یوم سیاہ منایا جا رہا ہے۔

یہ پانچ جولائی 1977کا دن تھا جب پیپلزپارٹی کی منتخب حکومت کا تختہ الٹ کراس وقت کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کوگرفتارکرلیا گیا جس کے بعد جیلیں، کوڑے اوراحتجاج پارٹی کارکنوں کا مقدر ٹھہرا۔ پیپلز پارٹی کے رہنماء آج بھی سمجھے ہیں کہ تاریخ میں اس دن کو ہمیشہ سیاہ دن کےطور پر ہی یاد رکھا جائے گا۔

پیپلزپارٹی کےناراض کارکنوں، رہنماؤں اور سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ 1977 کے مارشل لا کے بعد سیاسی کارکنوں نے اپنی جدوجہد سے پارٹی کو زندہ رکھا لیکن آج سب کچھ بدل چکا ہے اور پارٹی کے ناراض لوگ آج بھی گلے شکوے کرتے نظر آتے ہیں۔ آج پیپلزپارٹی اس دن کویوم سیاہ کےطور پرمنا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروارہی ہے لیکن پارٹی کے اندر گروہ بندیاں،اختلافات اوراقتدارکی کھینچا تانی پارٹی قیادت کے لیے کسی امتحان سےکم نہیں۔

سابق سیکرٹری اطلاعات منیر احمد خان کا کہنا ہے کہ جموریت کی بساط لپیٹ کر بڑی زیادتی کی گئی لیکن موجودہ پارٹی قیادت نے بھی پارٹی کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔

پانچ جولائی 1977کا دن اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ سیاسی جماعتیں مُلکی ترقی، عوام کی خوشحالی اور جموریت کی مضبوطی کے لیے مل کر اپنا بھرپور کردار ادا کریں تاکہ آئندہ کسی بھی منتخب حکومت کا تختہ نہ الٹا جا سکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں