قومی استحکام اورملک کے لئے ہر چیز کی قربانی دیں گے وزیراعظم

مستحکم پاکستان کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا، دن رات محنت کر کے ملک کو عظیم تر بنائیں گے، وزیراعظم کی گفتگو

فوٹو فائل

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اراکین نے قومی استحکام اور ملک کیلیے ہر چیز کی قربانی دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں یوم آزادی جوش و خروش سے منانے ،مادر وطن کو قائد کا پاکستان بنانے کا عزم، قومی استحکام اورملک کے لئے ہر چیز کی قربانی دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے یوم آزادی جوش و خروش سے منانے اورمادر وطن کو قائد کا پاکستان بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاہے کہ تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد دن رات محنت کر کے پاکستان کو عظیم تر بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قومی استحکام اورملک کے لئے ہر چیز کی قربانی دیں گے، انشاء اللہ یہ ملک ضرور قائد اعظم کا پاکستان بنے گا، صنعت ،زراعت ، تجارت اور دیگر شعبوں کو فعال اور موثر بنانے کے لئے پیداواری اخراجات میں کمی ناگزیر ہے، بجلی اور توانائی کے شعبے میں اقدامات اور کوششوں کے نتیجے میں قوم کو فائدہ پہنچےگا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ارشد ندیم کی شاندار کامیابی سے جشن آزادی کی خوشیاں دوبالا ہو گئی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ یوم آزادی پر ہم سب اس بات کا عہد کریں گے کہ پاکستان کی تعمیر و خدمت کے لئے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد دن رات محنت کر کے اور ماضی میں ضائع ہونے والے وقت سے سبق حاصل کرتے ہوئے اس ملک کی تعمیر کر کے اسے عظیم تر بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شبانہ روز محنت اور ایثار و قربانی کو اپنا شعار بنائی، انشاء اللہ یہ ملک ضرور قائداعظم کا پاکستان بنے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس سال یوم آزادی کے حوالے سے قوم کے ہیرو ارشد ندیم کی وجہ سے جشن آزادی کی خوشیاں دوبالا ہو گئی ہیں، ارشد ندیم نے اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور اپنی محنت اور ریاضت سے 40 سال بعد پاکستان کو اولمپکس مقابلوں میں گولڈ میڈل جیت کر دیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ارشد ندیم قوم کے لئے ایک اچھی مثال ہے، ارشد ندیم نے ماضی میں مقابلوں میں حصہ لیا مگر انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور وہ مایوس نہیں ہوئے، دن رات کی محنت ، والدین کی دعاؤں اور کوچ کی ٹریننگ کی وجہ سے ارشد ندیم نے دنیا بھر میں پاکستان کا نام سربلند کردیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق وفاقی کابینہ نے ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کیا اور انہیں میڈل دینے کے لئے ہم نے صدر پاکستان کو مکتوب ارسال کر دیا ہے۔


وزیراعظم نے کہاکہ انہوں نے ارشد ندیم کو وزیراعظم ہاؤس میں مدعو بھی کیا ہے، اس کا مقصد قوم کو بتانا ہے کہ قومی ہیروز کی عزت اور توقیر ہم سب کا فرض ہے۔ ارشد ندیم قومی یکجہتی ، اتحاد اور اتفاق کی مثال ہے۔

کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں معیشت کی بہتری کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ بجلی کے شعبے میں کافی محنت اور کوشش ہوئی ہے، اس میں وزیر توانائی، نائب وزیراعظم، وزارت خزانہ، وزارت تجارت اور وزارت منصوبہ بندی سمیت دیگر وزارتوں کی کاوشیں شامل ہیں۔ انشاء اللہ جو محنت ہوئی ہے اس سے قوم کو فائدہ پہنچے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں ایک بات یاد رکھنی چاہیے کہ صنعت، زراعت، تجارت اور دیگر شعبوں کو فعال اور مؤثر بنانا ہے تو پیداواری اخراجات میں کمی لانا ہوگی، پیداواری اخراجات میں کمی کے بغیر برآمدات کو بڑھانے اور اسے مسابقتی بنانا ممکن نہیں ہے، اس میں بجلی کی قیمت کا اہم کردار ہے۔

شبہاز شریف نے کہا کہ ایف بی آر ہماری ترجیحات کا اہم حصہ ہے، ایف بی آر کے احیائے نو اور محصولات میں بہتری کے بغیر مالی گنجائش ملے گی نہ ہی قوم آگے ترقی کر سکتی ہے، بجلی اور توانائی اور ایف بی آر ہمارے لئے اہم ترجیحی شعبے ہیں اور انشاء اللہ بطور ٹیم ورک کام کرتے ہوئے ہمیں کامیابی ملے گی۔

وزیراعظم نے کابینہ کے اراکین کومعمول کی تاخیر کو ختم کرنے اور فائل ورک کو فعال بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ ہم نےگزشتہ 6 ماہ میں پوری کوشش کی ہے کہ اسلوب حکمرانی کو جس حد تک بھی ممکن ہو بہتر کر سکیں، گورننس کو ڈیجیٹائز کرنے کے لئے پوری کوشش ہونی چاہیے ۔ ہم نے وزیراعظم آفس میں کئی ماہ سے اس پرکام کیا ہے اور کچھ بہتری آئی ہے مگر ہم نے اسے مزید فعال بنانا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہر وزارت کو پیپر لیس کرنا چاہیے۔ وزراء کے پاس پورے اختیارات ہیں اور استعداد کار بھی موجود ہے۔ ہم نے ایف بی آر سمیت کئی اداروں کے لئے مشیر تعینات کر دیئے ہیں، بھرپورمحنت کرکے آگے بڑھنا ضروری ہے کیونکہ وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں جو وقت دیا ہے ہمیں اس کابھر پور استعمال کرنا چاہیے ،تبھی ہم کامیابیوں سے ہمکنارہو سکتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ماضی کی 77 سال کی بیماری سے جان چھڑانا ضروری ہے اور قوم بھی اس کی توقع کر رہی ہے، معمول کا طریقہ ا ب بالکل نہیں چل سکتا، ہمیں اختراعی اقدامات، پروگرام اور فیصلہ سازی کرنا ہو گی، صرف اسی صورت میں قوم کے اندر امید پیداہو سکتی ہے، ہمیں اس کا بروقت ادراک کرنا ہو گا۔

ایف بی آر کے افسران کے حوالے وزیراعظم نے بتایا کہ وہ ان میں سے بیشتر کو نہیں جانتے، ہم نے اس پر عرق ریزی سے کام کیا اور رپورٹس منگوائیں، خود بھی راتو ں کو بیٹھا رہا، اخبار میں پڑھا کہ انہوں نے سندھ ہائی کورٹ سے اسٹے لیا ہے جس پر میں نے وزیر قانون اور اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ یہ کیا معاملہ ہے؟ کیونکہ ہم نے تو انہیں او ایس ڈی بھی نہیں بنایا۔ الحمد للہ، وہ اسٹے خارج ہوا ، یہ ایک فعال طرز عمل ہے، کوئی شخص عقل کل نہیں ہوتا، ہمیشہ ٹیم ورک اہم ہوتا ہے۔ اس بات پر میں دل کی گہرائیوں سے یقین رکھتا ہوں۔ اگر آپ ٹیم کے رکن ہیں تو مجھ سے زیادہ کردار آپ کا ہے۔

وزیراعظم نے کہاکہ بہتر کارکردگی کا فائدہ پوری قوم کو ہوتاہے۔ میری دردمندانہ گزارش ہے کہ سب مل کر کام کریں گے تو مشکلات ختم ہوں گی۔ انہوں نے کہاکہ ہم سب کا عزم ہے کہ استحکام اور ملک کے لئے ہر چیز کی قربانی دیں گے ۔ مستحکم پاکستان کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔
Load Next Story