بیف یا مٹن کا زیادہ استعمال ذیا بیطس کے خطرات میں اضافہ کر سکتا ہے تحقیق

گوشت میں موجود ایک خاص قسم کا آئرن ٹائپ 2 ذیا بیطس کے خطرات میں اضافہ کر سکتا ہے، تحقیق


ویب ڈیسک August 14, 2024

ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مٹن اور بیف میں ایک قسم کا آئرن پایا جاتا ہے جو ٹائپ 2 ذیا بیطس کے خطرات میں اضافہ کر سکتا ہے۔

جرنل نیچر میٹابولزم میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ وہ لوگ جںہوں نے ہِیم سے بھرپور غذائیں (عموماً بیف یا مٹن) کھاتے تھے ان کو یہ غذائیں کم کھانے والوں کے مقابلے میں ٹائپ 2 ذیا بیطس کے خطرات 26 فی صد زیادہ تھے۔

محققین کو معلوم ہوا کہ ہیم آئرن ٹائپ 2 ذیا بیطس کے خطرات کے نصف سے زیادہ کا ذمہ دار پایا گیا جو غیر پروسیس شدہ سرخ گوشت سے وابستہ تھے۔ تاہم، ہیم کے بغیر آئرن (جو کہ پودوں پر مشتمل غذاؤں میں پایا جاتا ہے) کا ٹائپ 2 ذیا بیطس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں دیکھا گیا۔

ہارورڈ ٹی ایچ چین اسکول آف پبلک ہیلتھ سے تعلق رکھنے والے محقق فرینک ہو کا کہنا تھا کہ یہ تحقیق ذیا بیطس سے بچاؤ کے لیے صحت مند غذا کے انتخابات کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہِیم آئرن کی کھپت میں کمی اور پودوں پر مشتمل غذاؤں کا زیادہ استعمال ذیا بیطس کے خطرات کو کم کرنے میں مؤثر لائحہ عمل ہوسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔