فرانس کے مسلمان ایتھلیٹ پرانی ٹوئٹس پرمعطل

ایتھلیٹ محمد عبداللہ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ وہ نسل کشی، نسل پرستی اور ناانصاف کے خلاف ہیں


ویب ڈیسک August 14, 2024
محمد عبداللہ کونٹا نے سوشل میڈیا پر بیان میں نسل کشی کی مخالفت کی—فوٹو: رائٹرز

اولمپکس میں 400 میٹر دوڑ میں حصہ لینے والے فرانس کے مسلمان ایتھلیٹ محمد عبداللہ کونٹا کو ماضی میں کی گئیں ٹوئٹس کی بنیاد پر معطل کردیا گیا۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے وزیرکھیل امیلی اوئیڈیا کاسٹیرا نے بتایا کہ پیرس اولمپکس میں 400 میٹر دوڑ کے مقابلے میں حصہ لینے والے فرانسیسی ایتھلیٹ محمد عبداللہ کونٹا کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر نفرت انگیزی پر مشتمل بیان کے الزام میں فرنچ ایتھلیٹکس فیڈریشن نے معطل کردیا ہے۔

امیلی اوئیڈیا کاسٹیرا نے ایکس پر بیان میں کہا کہ فرنچ ایتھلیٹکس فیڈریشن کے صدر نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے ایتھلیٹ محمد عبداللہ کونٹا کو معطل کردیا ہے اور معاملہ پبلک پراسیکیوٹر اور فیڈریشن کی ڈسپلنری کمیٹی دونوں کو بھیجوا دیا ہے۔

مزید پڑھیں: نامناسب ماحول؛ پیراگوئے کی خاتون تیراک نے نیمار سے متعلق بڑا انکشاف کردیا

رپورٹ کے مطابق محمد عبداللہ کونٹا کی جانب سے 2021 سے 2024 تک کی گئیں ٹوئٹس نمایاں کی گئی تھیں اور دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ انہوں نے اسرائیل کے خلاف بیانات دیے تھے۔

ٹوئٹس کی نشان دہی کے بعد محمد عبداللہ کونٹا نے سوشل میڈیا پر فرانس کے پرچم میں لپٹی اپنی تصویر جاری کی تھی اور بیان میں کہا تھا کہ اگر ان کے عمل سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو معذرت خواہ ہوں۔

مزید پڑھیں: پیرس اولمپکس؛ خواتین سوئمرز سے متعلق نامناسب تبصرہ! کمنٹیٹر برطرف

محمد عبداللہ کونٹا نے لکھا تھا کہ میں نسل کشی، ہر قسم کی نسل پرستی یا ناانصافی کے خلاف ہوں اور میں نہیں سمجھتا کہ مجھے یہ ثابت کرنے کی ضرورت ہے کہ میں اپنے ملک سے کتنی محبت کرتا ہوں۔

مزید پڑھیں: پیرس اولمپکس؛ ایتھلیٹس کو گرمی سے بچانے کیلئے بھارتی حکومت اے سی بھجوادیے

انہوں نے کہا کہ جو لوگ اسٹیٹ ڈی فرانس (جہاں ایتھلیٹکیس کے مقابلے منعقد ہوئے) میں موجود تھے وہ حقائق کی تصدیق کرسکتے ہیں۔

پیرس اولمپکس کو رواں برس کا کامیاب ایونٹ تصور کیا جا رہا ہے اور دنیا بھر میں اس کی توثیق کی جا رہی اور اس سے فرانس کے لیے قومی سطح پر فخر قرار دیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں