ڈائریکٹر ایس بی سی اے کو تو جیل میں ہونا چاہیے سندھ ہائیکورٹ

ایس بی سی اے سے رہائشیوں اور عمارت کی تعمیرات سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب

ایس بی سی اے سے رہائشیوں اور عمارت کی تعمیرات سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب

ایس بی سی اے نے عدالت عالیہ کے سامنے بہار کالونی لیاری میں 9 منزلہ عمارت کی غیر قانونی تعمیرات کا اعتراف کرلیا، سندھ ہائیکورٹ نے رہائشیوں اور تعمیرات سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

جسٹس صلاح الدین پہنور کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو بہار کالونی لیاری میں 9 منزلہ عمارت کی غیر قانونی تعمیرات کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

ایس بی سی اے نے 9 منزلہ عمارت کی غیر قانونی تعمیرات کا اعتراف کرلیا۔ ایس بی سی اے کے وکیل نے موقف دیا کہ عمارت غیر قانونی تعمیر کی گئی ہے، تعمیرات کے لیے اجازت نہیں لی گئی۔ ایس بی اے کے غیر قانونی تعمیرات کے اعتراف پر عدالت نے اظہارِ برہمی کیا۔


جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیئے کہ جب غیر قانونی تعمیرات ہورہی تھیں تو ایس بی سی اے میں کون ڈائریکٹر تھا؟

ایس بی سی اے کے وکیل نے موقف دیا کہ تعمیرات 2020 میں کی گئی ہیں دیکھنا پڑے گا اس وقت کونسا ڈائریکٹر تعینات تھا۔

جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیئے کہ اس ڈائیریکٹر ایس بی سی اے کو تو جیل میں ہونا چاہئے۔ بلائیں کون تھا ڈائریکٹر جس نے غیر قانونی تعمیرات نہیں روکیں اسے پہلے دن ہی جیل بھیج دیں گے۔

عدالت نے ایس بی سی اے سے رہائشیوں اور عمارت کی تعمیرات سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے 10 ستمبر کو عمارت میں مقیم مکینوں کو بھی طلب کرلیا۔ پلاٹ نمبر ڈی 351 بہار کالونی لیاری میں غیر قانونی تعمیرات کیخلاف عبد الطیف نامی شہری نے درخواست دائر کر رکھی ہے۔
Load Next Story