میرے فوجی جواں جراتوں کے نشاں
حضورﷺکی نو تلواروں میں ایک ’’عضب‘‘ تھی العضب کا مطلب ’’تیز دھار‘‘ اور ’’تیز چلنے والی‘‘ ہے۔
حضورﷺکی نو تلواروں میں ایک ''عضب'' تھی العضب کا مطلب ''تیز دھار'' اور ''تیز چلنے والی'' ہے۔ سپۂ سالار اعظم محمد مصطفیٰؐ کو یہ تلوار آپؐ کے صحابی سعد بن عبادہ الانصاریؓ نے غزوۂ اُحد سے قبل تحفتاً پیش کی تھی۔
آپریشن شروع ہونے کے بعد تحریکِ طالبان پاکستان نے دھمکی دی کہ بمباری کا بھر پور جواب دیا جائے گا اور جنگ وسیع پیمانے پر چھڑنے والی ہے۔ نیز ساتھ ساتھ یہ بھی کہا گیا کہ طالبان مذاکراتی عمل کے لیے اب بھی مخلص ہیں مگر ان پر جنگ مسلط کر دی گئی ہے جب کہ ایسا نہیں تھا کیونکہ اس آپریشن کے حتمی اور فوری آغاز کا سبب 8 جون کی شب کراچی ائیرپورٹ پر دہشت گردی کا حملہ بنا ۔
اس تخریب کاری نے پورے ملک کو ہلا کررکھ دیا اور قبائلی علاقے میں آپریشن شروع کر کے دہشت گردوں اور ان کے ٹھکانوں کو مکمل طور پر تباہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔پاکستان اس وقت بدترین دہشت گردی کی زد میں ہے، پہلے کراچی ایئر پورٹ پر ہولناک حملہ اس کے بعد پشاور ائیر پورٹ پر طیارے کو نشانہ بنانا جس کے بعد غیر ملکی پروازوں نے کراچی اور پشاور ائیر پورٹ پر اپنا فلائٹ آپریشن معطل کردیا۔
یہ یقینا ملک کو معاشی طور پر تباہ کرنے کی سازش ہے ایسے وقت میں افواج پاکستان ہی ہمارا وہ مان اور سہارا ہیں جو کہ ہر مشکل اور کڑے وقت کی طرح آج بھی ملکِ خداداد کے لیے آپریشن میں مصروف ہیں جس کے نتیجے میں دہشت گردوں کی ہلاکت کے ساتھ ساتھ کتنے ہی فوجی جوان جامِ شہادت نوش کرچکے ہیں لیکن پھر بھی پوری ہمت، قوت، جرٔات، عزم اور حوصلے کے ساتھ دشمنوں سے مقابلے میں مصروف ہیں۔ ہماری افواج ایک قومی اثاثہ ہیں ان کی قربانیوں پر کوئی دو رائے نہیں۔ پاک فوج آج بھی ہر طرح کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تیار ہے اور مادرِ وطن کے دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کررہی۔
ہمیں بھی اس موقعے پر اپنی پاک فوج کا ساتھ دیتے ہوئے ان سے اظہارِ یکجہتی کرنا ہے اور یہ بتانا ہے کہ آج پوری پاکستانی عوام اپنی افواج کے ساتھ ہے اور وقت پڑنے پر ان کے شانہ بشانہ دشمنوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔قومی سطح پر سوائے متحدہ قومی موؤمنٹ کے کسی نے افواجِ پاکستان کی طالبان کے ساتھ اس براۂ راست جنگ میں میدان میں آکرنعرۂ جہاد بلند نہیں کیا آج قوم اجتماعی طور پر اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے کیونکہ قوم کو اپنے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کا ہر طرح سے ادراک ہوچکا ہے۔
ایم کیو ایم آج 6جولائی بروز اتوار افواجِ پاکستان سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مزارِ قائد سے متصل جناح پارک میں عظیم الشان جلسۂ عام منعقد کررہی ہے۔ اس دن پاکستانی عوام ایک قوم بن کر دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں نبرد آزما افواج پاکستان کو خراجِ تحسین اور سلامِ عقیدت پیش کرے گی اور افواجِ پاکستان کو یہ پیغام دے گی کہ پوری قوم پاک فوج کے ساتھ ہے اور پاکستان کی بقاء و سلامتی کے لیے دعاگو ہے بلکہ ہر مشکل و کٹھن وقت میں افواج پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی رہے گی۔ چھ جولائی کو قوم مادرِ وطن کے ان بہادر و نڈر سپوتوں کو اپنے بھرپور ساتھ کا یقین دلائے گی اور مادرِ وطن کی حفاظت کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کرنیوالے ان جانباز سپاہیوں کو سلامِ عقیدت پیش کرے گی کہ مشکل کی ہر گھڑی میں یہ سب سے آگے بڑھ کر ملک کا دفاع کرتے ہیں ۔
ایسی افواج پر جتنا بھی فخر کیا جا ئے کم ہے۔پاکستان اپنے قیام کے بعد سے ملکی اور غیر ملکی خطرات سے نبرد آزما رہا ہے لیکن آج جس طرح پاکستان کو دہشت گردی کی صورت میں اندرونی خطرات درپیش ہیں۔ اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ قائدِ تحریک الطاف حسین پاکستان میں موجود طالبان کی شکل میں دہشت گردوں کی مسلسل نشاندہی کرتے رہے ہیں لیکن یہ ہماری بد نصیبی ہے کہ حکومتوں کی غلط پالیسوں کے نتیجے میں دہشت گردی کا بیج آج ایک تناور درخت بن چکا ہے ۔
جس کی جڑیں پورے ملک میں پھیل چکی ہیں۔ آج دہشت گردوں نے پورے معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور ہماری عبادت گاہیں، بزرگانِ دین کے مزارات، اسکولز، کالجز، ائیر پورٹس، سیکیورٹی فورسز حتیٰ کا معصوم شہریوں سمیت کوئی بھی محفوظ نہیں رہی۔ آج ملک و قوم کی بقاء و سلامتی کے لیے افواجِ پاکستان دہشت گروں سے نبرد آزما ہے تو اس موقعے پر متحدہ قومی موؤمنٹ اپنا قومی فریضہ اور ذمے داری سمجھتے ہوئے ایک قومی اجتماع کا اہتمام کررہی ہے تاکہ پاک افواج کے حوصلوں کو مزید بلند کیا جائے اور انھیں یقین دلایا جائے کہ اس جنگ میں قوم ان کے ساتھ ہے ۔
اس قسم کے قومی اجتماع در اصل ہمیں ہمارے قومی فرائض یاد دلاتے ہیں کہ ہماری پاک دھرتی کے جو فرائض ہیں انھیں جانفشانی سے ادا کرنا ہمارا نصب العین ہونا چاہیے کیونکہ ہمارا تشخص ہمارے وطنِ عزیز سے ہے، وطن کی خدمت اس جذبے کے ساتھ ہم پر واجب ہے۔ لہذا وطنِ عزیز کی حفاظت کرنیوالی اور اس پر جانوں کوقربان کرنیوالی پاک افواج کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا ہم سب کا قومی فریضہ ہے آج پاک فوج کے ساتھ یومٔ یکجہتی مناتے ہوئے ہمیں اس بات کا بھی عہد کرنا ہوگا کہ ہم باہم ایک قوم کے پاکستان کے استحکام اور اس کی خوشحالی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے اور ملک کے تمام افراد باہمی اتحاد و محبت کے ساتھ ''اکائی'' بن کر رہیں گے اور ہمیشہ دشمنوں کو شکستِ فاش دیں گے اور اپنے ملک سے تخریب کاروں اور دہشت گردوں کا خاتمہ کرنے کے لیے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑے رہیں گے یہی 6جولائی کے اس اجتماع کا مقصد بھی ہے کہ قوم کو باہم ایک کرکے افواجِ پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا جائے اور ان کے حوصلوں کو بلند کیا جائے۔
آپریشن شروع ہونے کے بعد تحریکِ طالبان پاکستان نے دھمکی دی کہ بمباری کا بھر پور جواب دیا جائے گا اور جنگ وسیع پیمانے پر چھڑنے والی ہے۔ نیز ساتھ ساتھ یہ بھی کہا گیا کہ طالبان مذاکراتی عمل کے لیے اب بھی مخلص ہیں مگر ان پر جنگ مسلط کر دی گئی ہے جب کہ ایسا نہیں تھا کیونکہ اس آپریشن کے حتمی اور فوری آغاز کا سبب 8 جون کی شب کراچی ائیرپورٹ پر دہشت گردی کا حملہ بنا ۔
اس تخریب کاری نے پورے ملک کو ہلا کررکھ دیا اور قبائلی علاقے میں آپریشن شروع کر کے دہشت گردوں اور ان کے ٹھکانوں کو مکمل طور پر تباہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔پاکستان اس وقت بدترین دہشت گردی کی زد میں ہے، پہلے کراچی ایئر پورٹ پر ہولناک حملہ اس کے بعد پشاور ائیر پورٹ پر طیارے کو نشانہ بنانا جس کے بعد غیر ملکی پروازوں نے کراچی اور پشاور ائیر پورٹ پر اپنا فلائٹ آپریشن معطل کردیا۔
یہ یقینا ملک کو معاشی طور پر تباہ کرنے کی سازش ہے ایسے وقت میں افواج پاکستان ہی ہمارا وہ مان اور سہارا ہیں جو کہ ہر مشکل اور کڑے وقت کی طرح آج بھی ملکِ خداداد کے لیے آپریشن میں مصروف ہیں جس کے نتیجے میں دہشت گردوں کی ہلاکت کے ساتھ ساتھ کتنے ہی فوجی جوان جامِ شہادت نوش کرچکے ہیں لیکن پھر بھی پوری ہمت، قوت، جرٔات، عزم اور حوصلے کے ساتھ دشمنوں سے مقابلے میں مصروف ہیں۔ ہماری افواج ایک قومی اثاثہ ہیں ان کی قربانیوں پر کوئی دو رائے نہیں۔ پاک فوج آج بھی ہر طرح کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تیار ہے اور مادرِ وطن کے دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کررہی۔
ہمیں بھی اس موقعے پر اپنی پاک فوج کا ساتھ دیتے ہوئے ان سے اظہارِ یکجہتی کرنا ہے اور یہ بتانا ہے کہ آج پوری پاکستانی عوام اپنی افواج کے ساتھ ہے اور وقت پڑنے پر ان کے شانہ بشانہ دشمنوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔قومی سطح پر سوائے متحدہ قومی موؤمنٹ کے کسی نے افواجِ پاکستان کی طالبان کے ساتھ اس براۂ راست جنگ میں میدان میں آکرنعرۂ جہاد بلند نہیں کیا آج قوم اجتماعی طور پر اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے کیونکہ قوم کو اپنے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کا ہر طرح سے ادراک ہوچکا ہے۔
ایم کیو ایم آج 6جولائی بروز اتوار افواجِ پاکستان سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مزارِ قائد سے متصل جناح پارک میں عظیم الشان جلسۂ عام منعقد کررہی ہے۔ اس دن پاکستانی عوام ایک قوم بن کر دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں نبرد آزما افواج پاکستان کو خراجِ تحسین اور سلامِ عقیدت پیش کرے گی اور افواجِ پاکستان کو یہ پیغام دے گی کہ پوری قوم پاک فوج کے ساتھ ہے اور پاکستان کی بقاء و سلامتی کے لیے دعاگو ہے بلکہ ہر مشکل و کٹھن وقت میں افواج پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی رہے گی۔ چھ جولائی کو قوم مادرِ وطن کے ان بہادر و نڈر سپوتوں کو اپنے بھرپور ساتھ کا یقین دلائے گی اور مادرِ وطن کی حفاظت کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کرنیوالے ان جانباز سپاہیوں کو سلامِ عقیدت پیش کرے گی کہ مشکل کی ہر گھڑی میں یہ سب سے آگے بڑھ کر ملک کا دفاع کرتے ہیں ۔
ایسی افواج پر جتنا بھی فخر کیا جا ئے کم ہے۔پاکستان اپنے قیام کے بعد سے ملکی اور غیر ملکی خطرات سے نبرد آزما رہا ہے لیکن آج جس طرح پاکستان کو دہشت گردی کی صورت میں اندرونی خطرات درپیش ہیں۔ اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ قائدِ تحریک الطاف حسین پاکستان میں موجود طالبان کی شکل میں دہشت گردوں کی مسلسل نشاندہی کرتے رہے ہیں لیکن یہ ہماری بد نصیبی ہے کہ حکومتوں کی غلط پالیسوں کے نتیجے میں دہشت گردی کا بیج آج ایک تناور درخت بن چکا ہے ۔
جس کی جڑیں پورے ملک میں پھیل چکی ہیں۔ آج دہشت گردوں نے پورے معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور ہماری عبادت گاہیں، بزرگانِ دین کے مزارات، اسکولز، کالجز، ائیر پورٹس، سیکیورٹی فورسز حتیٰ کا معصوم شہریوں سمیت کوئی بھی محفوظ نہیں رہی۔ آج ملک و قوم کی بقاء و سلامتی کے لیے افواجِ پاکستان دہشت گروں سے نبرد آزما ہے تو اس موقعے پر متحدہ قومی موؤمنٹ اپنا قومی فریضہ اور ذمے داری سمجھتے ہوئے ایک قومی اجتماع کا اہتمام کررہی ہے تاکہ پاک افواج کے حوصلوں کو مزید بلند کیا جائے اور انھیں یقین دلایا جائے کہ اس جنگ میں قوم ان کے ساتھ ہے ۔
اس قسم کے قومی اجتماع در اصل ہمیں ہمارے قومی فرائض یاد دلاتے ہیں کہ ہماری پاک دھرتی کے جو فرائض ہیں انھیں جانفشانی سے ادا کرنا ہمارا نصب العین ہونا چاہیے کیونکہ ہمارا تشخص ہمارے وطنِ عزیز سے ہے، وطن کی خدمت اس جذبے کے ساتھ ہم پر واجب ہے۔ لہذا وطنِ عزیز کی حفاظت کرنیوالی اور اس پر جانوں کوقربان کرنیوالی پاک افواج کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا ہم سب کا قومی فریضہ ہے آج پاک فوج کے ساتھ یومٔ یکجہتی مناتے ہوئے ہمیں اس بات کا بھی عہد کرنا ہوگا کہ ہم باہم ایک قوم کے پاکستان کے استحکام اور اس کی خوشحالی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے اور ملک کے تمام افراد باہمی اتحاد و محبت کے ساتھ ''اکائی'' بن کر رہیں گے اور ہمیشہ دشمنوں کو شکستِ فاش دیں گے اور اپنے ملک سے تخریب کاروں اور دہشت گردوں کا خاتمہ کرنے کے لیے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑے رہیں گے یہی 6جولائی کے اس اجتماع کا مقصد بھی ہے کہ قوم کو باہم ایک کرکے افواجِ پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا جائے اور ان کے حوصلوں کو بلند کیا جائے۔