بھارت نے ویمنز ٹی20 ورلڈکپ کی میزبانی سے صاف انکار کردیا
بنگلادیش میں سیاسی بحران کی وجہ سے آئی سی سی نے بھارت سے ٹورنامنٹ کی میزبانی کی درخواست کی تھی
بھارت نے آئی سی سی ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کی میزبانی سے صاف انکار کردیا ہے۔
بنگلادیش میں سیاسی بحران کی وجہ سے آئی سی سی نے بھارت سے ٹورنامنٹ کی میزبانی کی درخواست کی تھی۔
ٹائمز آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے بی سی سی آئی کے سیکرٹری جے شاہ نے کہا کہ میں نے آئی سی سی کو ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ کی میزبانی سے صاف انکار کردیا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ابھی مون سون چل رہا ہے اور اگلے سال ہم نے ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ کی میزبانی بھی کرنی ہے، میں ایسے کوئی اشارے نہیں دینا چاہتا کہ میں لگاتار ورلڈ کپ منعقد کرنا چاہتا ہوں۔
مزید پڑھیں: بنگلادیش کا ویمنز ٹی20 ورلڈکپ کی میزبانی کیلئے اقوام متحدہ جانے کا فیصلہ
بھارت کے دستبردار ہونے کے بعد سری لنکا اور متحدہ عرب امارات آنے والے ٹورنامنٹ کی میزبانی کیلئے مضبوط امیدوار ہیں۔
مزید پڑھیں: ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ بنگلادیش بدامنی کے باوجود میزبانی پر بضد
واضح رہے کہ بنگلا دیش کو 3 سے 20 اکتوبر تک ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنی ہے لیکن ملک میں جاری سیاسی بحران کی وجہ سے آئی سی سی ٹورنامنٹ کو کسی دوسرے ملک منتقل کرنے پر غور کررہی ہے۔
آسٹریلیا، برطانیہ، بھارت اور نیوزی لینڈ کی حکومتوں نے اپنے شہریوں کو بنگلا دیش کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
بنگلادیش میں سیاسی بحران کی وجہ سے آئی سی سی نے بھارت سے ٹورنامنٹ کی میزبانی کی درخواست کی تھی۔
ٹائمز آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے بی سی سی آئی کے سیکرٹری جے شاہ نے کہا کہ میں نے آئی سی سی کو ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ کی میزبانی سے صاف انکار کردیا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ابھی مون سون چل رہا ہے اور اگلے سال ہم نے ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ کی میزبانی بھی کرنی ہے، میں ایسے کوئی اشارے نہیں دینا چاہتا کہ میں لگاتار ورلڈ کپ منعقد کرنا چاہتا ہوں۔
مزید پڑھیں: بنگلادیش کا ویمنز ٹی20 ورلڈکپ کی میزبانی کیلئے اقوام متحدہ جانے کا فیصلہ
بھارت کے دستبردار ہونے کے بعد سری لنکا اور متحدہ عرب امارات آنے والے ٹورنامنٹ کی میزبانی کیلئے مضبوط امیدوار ہیں۔
مزید پڑھیں: ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ بنگلادیش بدامنی کے باوجود میزبانی پر بضد
واضح رہے کہ بنگلا دیش کو 3 سے 20 اکتوبر تک ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنی ہے لیکن ملک میں جاری سیاسی بحران کی وجہ سے آئی سی سی ٹورنامنٹ کو کسی دوسرے ملک منتقل کرنے پر غور کررہی ہے۔
آسٹریلیا، برطانیہ، بھارت اور نیوزی لینڈ کی حکومتوں نے اپنے شہریوں کو بنگلا دیش کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔