خیبرپختونخوا کے وزیرشکیل خان مستعفی گورنرنے سمری پر دستخط کردئیے

جس شخص نے صوبائی حکومت میں کرپشن کو بے نقاب کیا پی ٹی آئی نے اسی کیخلاف کارروائی کی ، گورنرفیصل کنڈی


Staff Reporter August 16, 2024
اسمبلی میں استعفے کی وجوہات پر بات کروں گا، شکیل خان:ٖوٹو:ایکسپریس ویب

خیبرپختوانخوا کے وزیربرائے سی اینڈ ڈبلیو شکیل احمد خان نے استعفی دے دیا۔

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبائی وزیر برائے سی اینڈڈبلیو شکیل احمدخان سے متعلق سمری پر دستخط کردیئے۔گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کے دستخط کے بعد شکیل احمد خان کا نام کابینہ سے ڈی نوٹیفائی کردیا گیا۔ صوبائی وزیر برائے سی اینڈ ڈبلیو نے چند روز قبل اعلان کیاتھا کہ انہوں نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ملاقات کی اور صوبائی حکومت کے تمام معاملات ان کے نوٹس میں لانے کے بعد وہ صوبائی محکموں میں بدانتظامی سے متعلق امور پر پریس کانفرنس میں اہم اعلانات کریں گے۔

شکیل احمد خان کو پریس کانفرنس سے روکنے کے لیے آخری وقت تک کوششیں کی گئیں تاہم کامیابی نہ ہونے کی وجہ سے انہوں نے پریس کانفرنس کردی جس کے بعد بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر خیبرپختونخوا کے سرکاری محکموں میں بدانتظامی کی شکایات اور پی ٹی آئی کے منشور سے ہٹ کر کام کرنے کی تحقیقات کے لیے سہ رکنی خصوصی کمیٹی قائم کی گئی جس کے ارکان میں سابق گورنرخیبرپختونخوا شاہ فرمان ، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے انسداد رشوت ستانی بریگیڈئیر(ر)مصدق عباسی اور قاضی محمد انور ایڈوکیٹ شامل ہیں۔

مذکورہ کمیٹی کے قیام سے قبل سی اینڈڈبلیو کے محکمہ کے سیکرٹری کو بھی تبدیل کیاگیا۔ کمیٹی کے سامنے شکیل احمد خان کی پیشی بھی ہوچکی ہے جبکہ دیگر وزراءکی پیشیاں ابھی ہونی باقی ہیں ۔ اس ضمن میں کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں شکیل احمدخان کو ان کے عہدہ سے ہٹانے کافیصلہ کیاگیا تاہم دوسری جانب صوبائی وزیرنے خود ہی اپنے عہدہ سے استعفیٰ بھی دیا۔

سماجی رابطوں کے فورم کے ذریعے وزیراعلیٰ کو ارسال کیے جانے والے استعفے میں انہوں نے کہا کہ 16 اگست سے مجھے بطور وزیر مستعفی تصور کیا جائے۔ پی ٹی آئی کو عوام نے جس مقصد کے لئے ووٹ دیا حکومت اس سے ہٹ چکی ہے۔ بری حکمرانی اور ہر سطح پر بے تحاشا کرپشن عوام میں تحریک انصاف کے مجموعی تاثر کی خرابی کا باعث ہے۔ اپنی وزارت کے حوالے سے خود کو ہر فورم پر احتساب کے لئے پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے منشور کے مطابق ہر جگہ خراب حکمرانی اور بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھاﺅں گا اوراپنے استعفی کی وجوہات پر اسمبلی میں تفصیلی بات کروں گا۔صوبائی وزیر شکیل احمد نے وزیراعلیٰ کو پانچ نکات پر مشتمل استعفیٰ ارسال کیا تاہم صوبائی حکومت نے شکیل احمد کو کابینہ سے برطرف کرنے کے لیے سمری گورنر کو ارسال کی جس کی منظوری گورنر نے دے دی۔

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ جس شخص نے بھی صوبائی حکومت کی کرپشن کو بے نقاب کیا تحریک انصاف نے اسی کے خلاف کارروائی کی۔ صوبے میں کرپشن کے ریکارڈ توڑے جارہے ہیں۔ پوسٹنگ ٹرانسفر کے ریٹ مختص ہیں۔ تحریک انصاف نے اپنی کرپشن کے تحفظ کے لیئے احتساب کا ادارہ ختم کیا ۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن صوبائی حکومت کا مشن اور مقصد ہے اسکی راہ میں رکاوٹ بننے والوں کو راستہ سے ہٹایا جاتا ہے۔ جب شکیل نے چارج شیٹ کی حق یہ تھا کہ وزیر اعلی مستعفی ہوتے مگر انہوں نے شکیل خان کو قربانی کا بکرا بنایا۔اس ضمن میں بتایاگیا ہے کہ بعض دیگر وزراءکو بھی کابینہ سے فارغ یا ان کے محکموں میں ردوبدل کی جاسکتی ہے۔ یہی صورت حال مشیروں اور معاونین خصوصی کے حوالے سے بھی درپیش ہے ۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اس وقت کے وزیر جنگلات عبدالحکیم یوسفزئی کا محکمہ بھی تبدیل کرتے ہوئے انھیں لائیو سٹاک وماہی پروری کے محکموں کے قلمدان حوالے کیے گئے ۔ شکیل احمدخان کو محمودخان حکومت میں بھی اس وقت کے دیگر وزراءعاطف خان اور شہرام ترکئی کے ہمراہ وزیراعلیٰ اور حکومتی پالیسیوں کی مخالفت کی وجہ سے کابینہ سے فارغ کیاگیاتھا اور وہ ایک سال سے زائد عرصہ کابینہ سے باہر رہنے کے بعد دوبارہ اس میں شامل کیے گئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔