سندھ کے اسکولوں میں داخلہ مہم  کا آغاز

غیرحاضر اور پڑھائی نہ کروانے والے استاد کو برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیر تعلیم سندھ

ملک کا آئین تعلیم کو بنیادی حق مانتا ہے، وزیر تعلیم سندھ:فوٹو:فائل

سندھ کے اسکولوں میں داخلہ مہم کا آغاز ہوگیا ہے۔ رواں سال سرکاری اسکولوں میں 8 لاکھ نئے داخلوں کی توقع ہے۔

وزیر تعلیم و ترقی معدنیات سندھ سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں ٹیچرز کی حاضری کے حوالے سے مانیٹرنگ نظام کو مزید مؤثر کیا جا رہا ہے۔ ، اسکول سے غیر حاضر رہنے اور نہ پڑھانے والے استاد کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ تعلیم سندھ کے زیر انتظام ضلع ملیر میں داخلہ مہم کے حوالے سے منقعد ہونے والی ریلی کی قیادت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔داخلہ کے سلسلے میں ہونے والی آگاہی ریلی کا انعقاد کراچی کے ضلع ملیر میں واقع گورنمینٹ رزاق آباد کالج سے گورنمننٹ گرلزپرائمری اسکول رزاق آباد تک کیا گیا۔


اس موقع پر سیکریٹری تعلیم سندھ زاہد علی عباسی، ملیر کے منتخب نمائندے و وزیر اعلیٰ کے معاون خاص سلیم بلوچ، ایم پی اے ساجد جوکھیو، ایم پی اے راجا رزاق، ایم پی اے یوسف مرتضٰی بلوچ، پیپلز پارٹی رہنماوں نے شرکت کی جبکہ یونیسف، جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائکا) اور دیگر عالمی اداروں کے نمائندوں کے علاوہ معروف سماجی شخصیت شہزاد رائے، علاقے کی سماجی شخصیات، تعلیم دوست افراد، ضلعی تعلیمی افسران، اساتذہ، طلبہ و طالبات اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

آگاہی ریلی کے موقع پر شرکاء نے تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے حوالے سے بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے تھے جبکہ "پڑھے گا سندھ، بڑھے گا سندھ" اور دیگر نعرے بھی لگاتے رہے۔ صوبائی وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے طلبہ و طالبات و دیگر شرکاء کے ہمراہ ریلی میں حصہ لیا۔ اس موقع وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ ملک کا آئین تعلیم کو بنیادی حق مانتا ہے اور آئین مطابق 6 سے 15 سال تک کی عمر ہر بچے کو تعلیم دینا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

انہوں کہا کہ ریاست کے ساتھ ایک اہم ذمہ داری والدین کی بھی ہے کہ وہ محکمہ تعلیم پر اعتماد کرتے ہوۓ اپنے بچوں کو اسکولز میں داخل کروائیں سردار شاہ نے کہا کہ اس سال ہم نے سرکاری اسکولز میں نئی داخلہ کا تناسب 8 سے 9 لاکھ کے قریب رکھا ہے۔ سندھ میں اس وقت 52 لاکھ بچے اور بچیاں زیر تعلیم ہیں۔ داخلہ مہم کو مؤثر بنا کر یہ تعداد اس سال 60 تک پہنچائیں گے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ میں اس وقت استاد کی کمی کی وجہ سے کوئی اسکول بند نہیں ہے اور ہمارے پاس کوئی بھی ٹیچر لیس اسکول اب سسٹم میں باقی نہیں رہا۔

صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ کی ذمہ داری میں اسکولز میں اچھا ماحول دینا بھی شامل ہے مگر اچھے ماحول سے کہیں زیادہ ضروری اچھے استاد فراہم کرنا ہے۔ہم نے اچھے اساتذہ بھرتی کرنے کی ذمہ داری بھی پوری کر لی ہے جبکہ محکمہ کی طرف سے سائنس ٹیچر، میوزک ٹیچر کی بھرتیوں کے لیے جلد اعلان کیا جائے گا۔ سردار شاہ نے کہا کہ غیر حاضر رہنے اور بچوں کو نہ پڑھانے والے استاد کو برداشت نہیں کریں گے اس سلسلے میں اساتذہ کی مانیٹرنگ کا نظام مضبوط کیا ہے
Load Next Story