جسٹس ناصرالملک نے بطور چیف جسٹس آف پاکستان عہدے کا حلف اٹھا لیا

صدر ممنون حسین نے نومنتخب چیف جسٹس سے حلف لیا۔ تقریب میں وزیراعظم نواز شریف اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان شریک

جسٹس ناصرالملک ان 7 ججز میں شامل تھے جنھوں نے 3 نومبر2007 کو پی سی او کیخلاف حکم امتناع جاری کیا ۔ فوٹو: آن لائن

KARACHI:
جسٹس ناصرالملک نے ملک کے بطور 22 ویں چیف جسٹس آف پاکستان کی حیثیت سے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی پاکستان کے21ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے65 سال کی عمر تک پہنچنے کے بعد ریٹائر ہوگئےجس کے بعد نئے نامزد چیف جسٹس ناصر الملک نے ایوان صدر میں منعقدہ تقریب میں صدر مملکت ممنون حسین سے عہدے کا حلف لیا۔ حلف برداری تقریب میں وزیراعظم نواز شریف کے علاوہ تینوں مسلح افواج کے سربراہان ، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی، چیئرمین سینیٹ نیئر بخاری ، وفاقی وزرا، جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور سپریم کورٹ کے ججز نے بھی شرکت کی۔


جسٹس تصدق حسین جیلانی کی ریٹائرمنٹ کے بعد سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد 16 ہوگئی جبکہ سپریم کورٹ کے ججز کی سنیارٹی لسٹ بھی جاری کردی گئی جس کے مطابق جسٹس جواد ایس خواجہ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج بن گئے۔ سپریم کورٹ کے دیگر سینئر ججز میں جسٹس آصف سعید کھوسہ،جسٹس سرمد جلال عثمانی، جسٹس امیرہانی مسلم، جسٹس اعجاز افضل خان،جسٹس میاں ثاقب نثار، جسٹس اعجاز احمد چوہدری، جسٹس دوست محمد خان، جسٹس عمرعطا بندیال اور جسٹس انورظہیرجمالی شامل ہیں۔

نومنتخب چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصرالملک 8 اگست 1950 کو خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں پیدا ہوئے۔انہوں نے انر ٹیمپل ان لندن سے 1976 میں بار ایٹ لاء کی ڈگری حاصل کی،نئے چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا اور چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کے طور پر بھی فرائض سرانجام دیے ہیں۔ جسٹس ناصرالملک ان 7 ججز میں شامل تھے جنھوں نے 3 نومبر2007 کو پی سی او کیخلاف حکم امتناع جاری کیا تھا اور اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کو پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے روکا تھا۔ جسٹس ناصر الملک 16 اگست 2015 تک اس عہدے پر فائز رہیں گے جن کے بعد جسٹس جواد ایس خواجہ محض 24 دن کیلیے آئندہ چیف جسٹس بنیں گے۔

 
Load Next Story