سرمایہ کاروں کا محتاط طرز عمل گزشتہ ہفتے اسٹاک ایکس چینج میں مندی رہی
شرح سود مزید گھٹنے کی توقع اور غیریقینی سیاسی حالات کے سبب پورے ہفتے سرمایہ کاری محدود رہی
غیر یقینی سیاسی صورتحال پر سرمایہ کاروں کے محتاط طرز عمل سے گذشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مندی رہی۔ ہفتے کے چار روزہ کاروباری سیشنز میں کاروبار اتارچڑھاو کا شکار رہا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ہفتے کے پہلے دن ہی بڑی مندی سے انڈیکس کی 78ہزار پوائنٹس کی سطح گرگئی تھی لیکن ہفتے کے تیسرے سیشن میں انڈیکس کی 78ہزار پوائنٹس کی سطح دوبارہ بحال ہوگئی۔ شرح سود مزید گھٹنے کی توقعات پر بھی سرمایہ کاری محدود رہی کیونکہ غیریقینی سیاسی حالات پورے ہفتے مارکیٹ سرگرمیوں پر اثرانداز رہے اور سرمایہ کاری کے تمام شعبوں نے پورے ہفتے محتاط طرز عمل اختیار کیا۔
ایم ایس سی آئی انڈیکس میں 7 کمپنیوں کی شمولیت سے ایک سیشن میں تیزی ہوئی۔ ہفتے کے 3سیشنز میں مندی اور اسیشن میں تیزی رہی۔ آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری ملنے کی توقعات بھی رہیں۔
ہفتہ وار کاروبار میں مندی کے سبب سرمایہ کاروں کے 92ارب 99کروڑ 58لاکھ 30ہزار 267روپے ڈوب گئے جس سے مجموعی سرمایہ بھی گھٹ کر 103 کھرب 98ارب 31کروڑ 28لاکھ 21ہزار 061روپے ہوگئی۔
مندی کے سبب کے ایس ای 100انڈیکس 524.28 پوائنٹس گھٹ کر 78045.31 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 205.19 پوائنٹس گھٹ کر 24973.21 پر بند ہوا۔
کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 340.54 پوائنٹس گھٹ کر 50090.20 پوائنٹس پر بند ہوا اور کے ایم آئی 30انڈیکس 700.23پوائنٹس گھٹ کر 124949.18 پوائنٹس پر بند ہوا۔