چیف جسٹس پر اعتراض پر مبنی درخواستیں اعتراض لگا کر واپس

پی ٹی آئی کے شوکت بسرا اور دیگر نے ذاتی حیثیت میں درخواست دائر کردی تھی

سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر اعتراض مسترد کردیا—فوٹو: فائل

سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر اعتراض پر مبنی متفرق درخواستیں اعتراض لگا کر واپس کر دی گئیں اور کہا گیا ہے کہ ذاتی حیثیت میں ایسی درخواستیں دائر نہیں ہوسکتیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ پر الیکشن ٹربیونلز کیس سے الگ ہونے کے حوالے سے متفرق درخواستیں رجسٹرار سپریم کورٹ نے اعتراض لگا کر واپس کر دیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شوکت بسرا سمیت دیگر 5 افراد کی جانب سے ذاتی حیثیت میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بینچ میں شمولیت پر اعتراض کیا تھا۔


رجسٹرار سپریم کورٹ کے اعتراض میں کہا گیا ہے کہ اس نوعیت کی درخواستیں ذاتی حیثیت میں دائر نہیں ہوسکتیں۔

دوسری جانب پنجاب میں الیکشن ٹربیونلز کے قیام کے کیس میں پی ٹی آئی کے رہنما سلمان اکرم راجا نے التوا کی درخواست دائر کر دی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایڈووکیٹ حامد خان 6 ستمبر تک بیرون ملک ہیں۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ مقدمے کی سماعت ایڈووکیٹ حامد خان کی واپسی تک ملتوی کیا جائے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ 19 اگست کو الیکشن ٹربیونلز کیس کی سماعت کرے گا۔
Load Next Story