کے پی حکومت بنوں امن مارچ پر فائرنگ کی جوڈیشل انکوائری میں ناکام

بنوں واقعے کی جوڈیشل انکوائری کے لیے پشاور ہائی کورٹ سے رابطہ کیا جائے گا، صوبائی وزیرقانون

خیبرپختونخوا حکومت تاحال پشاور ہائی کورٹ سے جوڈیشل انکوائری کے لیے درخواست نہیں دیا—فوٹو: فائل

خیبرپختونخوا (کے پی) حکومت بنو ں میں امن مارچ کے دوان فاٸرنگ اور اس کے نتیجے میں ہونے والے جانی ضیاع کے حوالے سے جوڈیشل انکوائری کے اعلان پر عمل درآمد میں ناکام ہوگئی ہے اور اس حوالے سے تاحال پشاورہائی کورٹ سے رابطہ نہیں کیا گیا۔

اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں25 جولائی کو فیصلہ کیا گیا تھا کہ بنوں واقعے کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے گی لیکن صوبائی حکومت کی جانب سے تاحال عدالت عالیہ سے رابطہ نہیں کیا گیا۔

اس سے قبل صوبائی حکومت نے کابینہ کی منظوری کے بعد 9 مئی 2023 کے واقعات کی جوڈیشل انکوائری کے لیے پشاورہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا لیکن عدالت نے 9 مئی واقعات کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے قیام سے معذرت کی تھی۔


پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے معذرت کے بعد صوبائی حکومت نے اب تک بنوں واقعے کی جوڈیشل انکوائری کے لیے بھی ہائی کورٹ سے رابطہ نہیں کیا۔

صوبائی وزیرقانون نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لیے وقت لگتا ہے، بنوں واقعے کی جوڈیشل انکوائری کے لیے ہائی کورٹ سے رابطہ کیا جائے گا، جوڈیشل کمیشن بنے گا اور شفاف انکوائری کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ خط میں کچھ پروسیجرل کمی تھی، اس وجہ سے ہائی کورٹ نے خط واپس کیا ہے، ہائی کورٹ سے دوبارہ درخواست کریں گے اور امید ہے کہ ہائی کورٹ ہمیں مایوس نہیں کرے گی۔
Load Next Story